Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 07 جون ، 2025 | Saturday , June   07, 2025
ہفتہ ، 07 جون ، 2025 | Saturday , June   07, 2025

انڈیا میں ’بائیکاٹ آئی فون‘ کی مہم کیوں چل رہی ہے؟

صدر ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او کو انڈیا میں مینوفیکچرنگ نہ کرنے کا کہا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا اور پاکستان کی حالیہ کشیدگی کے خاتمے کے بعد امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’میں نے ایپل کے سی ای او سے کہا ہے کہ وہ انڈیا میں آئی فون کے مینوفیکچرنگ پلانٹس نہ لگائیں۔‘
صدر ٹرمپ کے اس بیان کے بعد انڈیا میں سوشل میڈیا صارفین نے ان پر سخت تنقید کی بلکہ کچھ صارفین نے تو باقاعدہ ’بائیکاٹ آئی فون‘ کی مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔
بالی وڈ کی اداکارہ کنگنا رناوت نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کی جسے بعد میں انہیں ڈیلیٹ کرنا پڑا اور بلکہ سرِعام وضاحت بھی جاری کرنا پڑی۔
حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والی لوک سبھا کی رکن کنگنا رناوت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے ردِعمل میں امریکی صدر اور انڈین وزیراعظم کا موازنہ کیا تھا۔
کنگنا رناوت نے لکھا تھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر ہیں مگر دنیا میں سب سے زیادہ جس لیڈر کو پسند کیا جاتا ہے وہ انڈین وزیراعظم مودی ہیں، یہ ٹرمپ کا دوسرا جبکہ مودی کا تیسرا دور حکومت ہے، ٹرمپ ایلفا میل ہیں مگر مودی ایلفا میل کے بھی باپ ہیں۔‘
اداکارہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے صدر ٹرمپ کے بیان کے متعلق سوال اٹھایا کہ ’یہ ذاتی حسد ہے یا سفارتی عدم تحفظ؟‘
کنگنا رناوت کو یہ پوسٹ جلد ہی ڈیلیٹ کرنا پڑی۔ انہوں پوسٹ ڈیلیٹ کرنے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’پارٹی صدر جے پی نندا جی نے مجھے کال کی اور اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کرنے کا کہا جو میں نے صدر ٹرمپ کے حوالے سے کی تھی۔‘
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے یہ پوسٹ اس لیے کی تھی کہ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو ایپل کی مصنوعات انڈیا میں مینوفیکچر نہ کرنے کا کہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے اپنی یہ ذاتی رائے ظاہر کرنے پر افسوس ہے اور ہدایت کے مطابق میں نے فوری طور پر اسے انسٹاگرام سے ڈیلیٹ کر دیا ہے۔‘
ان کے علاوہ عام سوشل میڈیا صارفین نے بھی صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ’بائیکاٹ ایپل‘ کی مہم شروع کر رکھی ہے۔
باس نامی ایکس صارف نے لکھا ’میں اپنے آٹھ ہزار روپے والے ویوو فون سے ایپل کا بائیکاٹ کروں گا۔‘
سونو نگم نامی صارف نے لکھا ’اگر ایپل اپنی فیکٹریاں امریکہ منتقل کرنے کی سوچ رہا ہے تو ہم بھی ایپل کی جگہ سام سانگ استعمال کر لیں گے۔‘
حنیف بہاری نے لکھا ’ہم سب کو مل کر اب ایپل کی مصنوعات کو بائیکاٹ کرنا ہو گا، تب ہی امریکہ سمجھ پائے گا کہ انڈیا کے اصل اتحاد سے ڈرے گا۔‘
ایکس صارف آکاش نے لکھا ’اگر آپ واقعی موسمی محب وطن نہیں ہیں تو آئیے میرا اس مہم میں ساتھ دیں، بائیکاٹ ایپل۔‘
ٹالی وُڈ نامی اکاؤنٹ نے پوسٹ کیا ’تمام ایپل مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔‘

 

شیئر: