انڈیا اور پاکستان کی حالیہ کشیدگی کے خاتمے کے بعد امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’میں نے ایپل کے سی ای او سے کہا ہے کہ وہ انڈیا میں آئی فون کے مینوفیکچرنگ پلانٹس نہ لگائیں۔‘
صدر ٹرمپ کے اس بیان کے بعد انڈیا میں سوشل میڈیا صارفین نے ان پر سخت تنقید کی بلکہ کچھ صارفین نے تو باقاعدہ ’بائیکاٹ آئی فون‘ کی مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا پاکستان تنازع: عوام نے گوگل پر سب سے زیادہ کیا سرچ کیا؟Node ID: 889624
-
نہیں چاہتا ایپل انڈیا میں اپنی مصنوعات بنائے، ڈونلڈ ٹرمپNode ID: 889731
-
پاکستان میں جمعے 16 مئی کو سونے کی قیمت کیا رہی؟Node ID: 889772
بالی وڈ کی اداکارہ کنگنا رناوت نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کی جسے بعد میں انہیں ڈیلیٹ کرنا پڑا اور بلکہ سرِعام وضاحت بھی جاری کرنا پڑی۔
حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والی لوک سبھا کی رکن کنگنا رناوت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے ردِعمل میں امریکی صدر اور انڈین وزیراعظم کا موازنہ کیا تھا۔
کنگنا رناوت نے لکھا تھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر ہیں مگر دنیا میں سب سے زیادہ جس لیڈر کو پسند کیا جاتا ہے وہ انڈین وزیراعظم مودی ہیں، یہ ٹرمپ کا دوسرا جبکہ مودی کا تیسرا دور حکومت ہے، ٹرمپ ایلفا میل ہیں مگر مودی ایلفا میل کے بھی باپ ہیں۔‘
Kangana Ranaut has deleted this tweet.
Day by day, she is proving that she is India’s first low IQ MP pic.twitter.com/aWpAh1ejcj
— Dr Nimo Yadav 2.0 (@DrNimoYadav) May 15, 2025
اداکارہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے صدر ٹرمپ کے بیان کے متعلق سوال اٹھایا کہ ’یہ ذاتی حسد ہے یا سفارتی عدم تحفظ؟‘
کنگنا رناوت کو یہ پوسٹ جلد ہی ڈیلیٹ کرنا پڑی۔ انہوں پوسٹ ڈیلیٹ کرنے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’پارٹی صدر جے پی نندا جی نے مجھے کال کی اور اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کرنے کا کہا جو میں نے صدر ٹرمپ کے حوالے سے کی تھی۔‘
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے یہ پوسٹ اس لیے کی تھی کہ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو ایپل کی مصنوعات انڈیا میں مینوفیکچر نہ کرنے کا کہا تھا۔
Respected national president Shri @JPNadda ji called and asked me to delete the tweet I had posted regarding Trump asking Apple CEO Tim Cook not to manufacture in India.
I regret posting that very personal opinion of mine, as per instructions I immediately deleted it from…— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) May 15, 2025
انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے اپنی یہ ذاتی رائے ظاہر کرنے پر افسوس ہے اور ہدایت کے مطابق میں نے فوری طور پر اسے انسٹاگرام سے ڈیلیٹ کر دیا ہے۔‘
ان کے علاوہ عام سوشل میڈیا صارفین نے بھی صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ’بائیکاٹ ایپل‘ کی مہم شروع کر رکھی ہے۔
باس نامی ایکس صارف نے لکھا ’میں اپنے آٹھ ہزار روپے والے ویوو فون سے ایپل کا بائیکاٹ کروں گا۔‘
Mai ab ₹8000 ke Vivo phone se Apple ko Boycott karunga..
pic.twitter.com/dOlsyXDEft— BOSS (@theDPatil) May 16, 2025
سونو نگم نامی صارف نے لکھا ’اگر ایپل اپنی فیکٹریاں امریکہ منتقل کرنے کی سوچ رہا ہے تو ہم بھی ایپل کی جگہ سام سانگ استعمال کر لیں گے۔‘
If @Apple decides to shift its production units to the USA, then boycott Apple, we can switch to @SamsungMobile instead.
— Sonu Nigam (@SonuNigamSingh) May 15, 2025
حنیف بہاری نے لکھا ’ہم سب کو مل کر اب ایپل کی مصنوعات کو بائیکاٹ کرنا ہو گا، تب ہی امریکہ سمجھ پائے گا کہ انڈیا کے اصل اتحاد سے ڈرے گا۔‘
"Let us all boycott iPhones together — only then will America understand the true power and unity of India. It's time we support our own and show the world our strength. Vande Mataram! Jai Hind!"#सतगुरुसंगत_छोड़कर_मोक्षनपावे#Apple #Trump pic.twitter.com/De1n9HUnkm
— Haneefbk (@haneefbayar) May 15, 2025
ایکس صارف آکاش نے لکھا ’اگر آپ واقعی موسمی محب وطن نہیں ہیں تو آئیے میرا اس مہم میں ساتھ دیں، بائیکاٹ ایپل۔‘
If you're truly not a seasonal patriot,
do we have the courage to take a stand?
If you’ve got the guts to boycott Apple, here’s we go I’m giving you—tweet it: #BoycottApple #boycottappleindia pic.twitter.com/Oo2aM25F5R— Akash Srivastava (@isrivastavas) May 15, 2025
ٹالی وُڈ نامی اکاؤنٹ نے پوسٹ کیا ’تمام ایپل مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔‘
#BoycottAppleProducts#BoycottApple #boycottappleindia
pic.twitter.com/mgmLoYCr3t— Tollywood News (@tollywoodnews29) May 15, 2025