امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کا دورہ مکمل کر کے ریاض سے قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچ گئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے بدھ کو سعودی دارالحکومت ریاض سے قطر روانہ ہوئے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایئرپورٹ پر رخصت کیا۔
مزید پڑھیں
-
امریکہ وژن 2030 کے بڑے شراکت داروں میں سے ایک ہے: سعودی ولی عہدNode ID: 889646
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دورۂ روزہ سرکاری دورہ سعودی عرب ملاقاتوں، مذاکرات اور معاہدوں سے بھرپور رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے روانگی سے قبل ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ قصر الیمامہ میں سعودی، امریکی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔
دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کی سٹریٹجک دستاویز پر دستخط کیے گئے، اس کے علاوہ دفاع، خلائی تحقیق، توانائی، ڈیجیٹل معیشت اور عدالتی و سکیورٹی تعاون کے شعبوں میں بھی متعدد معاہدے طے پائے۔
یہ دورہ سعودی، امریکی تعلقات میں اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور علاقائی استحکام و عالمی ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں کے عزم کا واضح پیغام ہے۔
امریکی صدر 13 مئی کو سعودی عرب پہنچے تھے
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر منگل کو ریاض پہنچے تھے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض کے شاہ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر امریکی صدر کا استقبال کیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے اسے مشرقِ وسطیٰ کا ایک تاریخی دورہ قرار دیا، جس میں غزہ پر ہنگامی سفارت کاری کے ساتھ ساتھ بڑے تجارتی معاہدے بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ 2017 میں بھی صدر ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ صدارت کے دوران غیرملکی دوروں کا آغاز سعودی عرب سے کیا تھا۔ اب دوسری مدت میں بھی انہوں نے غیرملکی دورے کا آغاز ریاض سے کیا۔
صدر ٹرمپ کے دورے کے دوران ریاض میں سعودی، امریکی سرمایہ کاری فورم کا انعقاد کیا گیا جس میں دونوں دوست ممالک کی معزز شخصیات، وزراء اور اعلٰی حکام نے شرکت کی۔

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان 300 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط
امریکی صدر کے دورے کے دوران سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان 300 ارب ڈالر سے زیادہ کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو ریاض میں سرمایہ کاری فورم سے خطاب میں بتایا کہ امریکہ کے ساتھ 300 ارب ڈالر سے زیادہ کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔
سعودی امریکہ سرمایہ کاری فورم سے خطاب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’سعودی عرب 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقعوں پر غور کر رہا ہے جو امید ہے کہ ایک کھرب ڈالر تک بڑھ جائیں گے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سعودی وژن 2030 میں امریکہ بڑے شراکت داروں میں سے ایک ہے اور مشترکہ سرمایہ کاری دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلق کا انتہائی اہم ستون ہے۔‘
سعودی ولی عہد نے مزید کہا کہ ’امریکہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے لیے اہم منزل ہے جو فنڈ کی عالمی سرمایہ کاری کا تقریباً 40 فیصد ہے۔‘
ریاض میں سعودی، امریکی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’سعودی معیشت خطے کی بڑی معیشت ہے جسے جی 20 ممالک میں سب سے زیادہ تیز رفتار ترقی کرنے والی معیشت کا اعزاز حاصل ہے۔‘
