سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد کانفرنس سے خطاب میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سربراہی اجلاس خلیجی ممالک اور امریکہ کے درمیان سٹریٹیجک تعلقات کے تسلسل کا مظہر ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ولی عہد نے کہا کہ یہ اجلاس اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ تعلقات کو بہتر بنانے اور اجتماعی کوششوں کے ذریعے عوام اور ممالک کی امنگوں کے مطابق ترقی دینے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ خطے میں امن و استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔
بدھ کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں خلیجی امریکی کانفرنس کا اجلاس ریاض میں منعقد ہوا۔
مزید پڑھیں
-
امریکہ وژن 2030 کے بڑے شراکت داروں میں سے ایک ہے: سعودی ولی عہدNode ID: 889646
اجلاس سے خطاب میں ولی عہد نے کہا کہ ’فلسطینی مسئلے کا حل عرب امن منصوبے اور بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق نکالا جانا چاہیے۔ ہم خطے کو درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں اور غزہ کی پٹی میں جنگ کو روکنے کے لیے مستقل حل تلاش کرنا ضروری ہے۔‘
ولی عہد نے مزید کہا کہ ’ہم صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کو سراہتے ہیں جس کے تحت شام پر عائد پابندیاں ختم کی گئی ہیں اور جس سے شامی بھائیوں کی مشکلات میں کمی آئے گی۔‘
’ہمیں امید ہے کہ یہ سربراہی اجلاس اپنے مشترکہ اہداف کے حصول میں کامیاب ہوگا جو خطے کی ترقی اور خوشحالی کا باعث بنے گا۔‘
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ’یہ سربراہی کانفرنس علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے سلسلے میں تعاون اور ہم آہنگی کا تسلسل ہے جس کا مقصد خطے میں امن و سلامتی کو مضبوط بنانا ہے۔‘
اجلاس میں خلیجی امریکی سٹریٹیجک تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجز اور خطے کی امن و سلامتی پر بات چیت ہوئی۔
#فيديو | سمو #ولي_العهد وفخامة رئيس الولايات المتحدة الأمريكية وأصحاب الجلالة والسمو قادة ورؤساء وفود دول مجلس التعاون لدول الخليج العربية في لقطات تذكارية قبيل انعقاد #القمة_الخليجية_الأمريكية.#الرئيس_الأمريكي_في_المملكة | #واس pic.twitter.com/Hb5kHBz6JU
— واس الأخبار الملكية (@spagov) May 14, 2025