Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 07 جون ، 2025 | Saturday , June   07, 2025
ہفتہ ، 07 جون ، 2025 | Saturday , June   07, 2025

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں خلیجی امریکی کانفرنس

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد کانفرنس سے خطاب میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سربراہی اجلاس خلیجی ممالک اور امریکہ کے درمیان سٹریٹیجک تعلقات کے تسلسل کا مظہر ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ولی عہد نے کہا کہ یہ اجلاس اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ تعلقات کو بہتر بنانے اور اجتماعی کوششوں کے ذریعے عوام اور ممالک کی امنگوں کے مطابق ترقی دینے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ خطے میں امن و استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔
بدھ کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں خلیجی امریکی کانفرنس کا اجلاس ریاض میں منعقد ہوا۔
اجلاس سے خطاب میں ولی عہد نے کہا کہ ’فلسطینی مسئلے کا حل عرب امن منصوبے اور بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق نکالا جانا چاہیے۔ ہم خطے کو درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں اور غزہ کی پٹی میں جنگ کو روکنے کے لیے مستقل حل تلاش کرنا ضروری ہے۔‘
ولی عہد نے مزید کہا کہ ’ہم صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کو سراہتے ہیں جس کے تحت شام پر عائد پابندیاں ختم کی گئی ہیں اور جس سے شامی بھائیوں کی مشکلات میں کمی آئے گی۔‘
’ہمیں امید ہے کہ یہ سربراہی اجلاس اپنے مشترکہ اہداف کے حصول میں کامیاب ہوگا جو خطے کی ترقی اور خوشحالی کا باعث بنے گا۔‘
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ’یہ سربراہی کانفرنس علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے سلسلے میں تعاون اور ہم آہنگی کا تسلسل ہے جس کا مقصد خطے میں امن و سلامتی کو مضبوط بنانا ہے۔‘
اجلاس میں خلیجی امریکی سٹریٹیجک تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجز اور خطے کی امن و سلامتی پر بات چیت ہوئی۔
خلیجی امریکی کانفرنس میں شرکت کے لیے خلیج تعاون کونسل ممالک کے سربراہان بدھ کی صبح ریاض پہنچنا شروع ہوئے۔
اجلاس کے آغاز سے قبل سربراہان نے کانفرنس ہال میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ یادگاری تصاویر بنوائیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شام پر سے امریکی پابندیاں ہٹانے کے فیصلے کو سراہا اور یوکرین تنازع کے حل میں سعودی عرب کی جانب سے مدد جاری رکھنے کے عہد کا اظہار کیا۔
بدھ کو ریاض میں خلیجی امریکی کانفرنس کے اجلاس سے خطاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ خلیجی ممالک میں موجود مواقعوں پر پوری دنیا کی نظر ہے۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ نے شام کے صدر احمد الشرع سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ شام کی نئی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ترکیہ کے صدر طیب اردوغان کے کہنے پر شامی صدر سے ملاقات پر آمادہ ہوئے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ مستقبل میں ابراہم معاہدے میں مزید ممالک کو شامل کیا جائے گا۔
بحرین کے شاہ حماد الخلیفہ نے کانفرنس سے خطاب میں صدر ٹرمپ کے شام پر سے پابندیاں اٹھانے کے اقدام کو سراہا۔
کویت کے امیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ کے ساتھ سٹریٹیجک شراکت داری چاہتے ہیں تاہم انہوں نے عرب امن منصوبے کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔

شیئر: