وزارت داخلہ کے ترجمان کرنل طلال بن الشلھوب نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے حج ضوابط کی خلاف ورزی پرمقرر کی جانے والی سزاؤں پر عمل درآمد شروع کردیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق مکہ مکرمہ میں ’آگاہی امن عامہ اور ڈیجیٹل میڈیا کا کردار‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں گفتگو کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ ’حج کی ادائیگی کے لیے پرمٹ کی شرط لازمی ہے جو بھی پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ یا مشاعر مقدسہ میں داخل ہوگا یا وہاں قیام کرنے کی کوشش کرے گا وہ قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو گا جس پر 20 ہزار ریال کا جرمانہ مقرر کیا گیا ہے‘۔
مزید پڑھیں
-
امن عامہ کا انتباہ: 23 اپریل سے ’مکہ پرمٹ‘ لازمی قرارNode ID: 888543
-
عازمین حج ’نسک کارڈ‘ اپنے ہمراہ رکھیں، وزارت حج کی ہدایتNode ID: 889078
ترجمان وزارت داخلہ نے جعل سازوں اور فرضی حج خدمات کے حوالے سے اشتہاری مہم چلانے والوں سے ہوشیار رہنے کی تلقین کی جو مشاعر مقدسہ میں رہائش اور حج قربانی کے حوالے سے بھی غلط اشتہاری مہم کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔
کرنل الشلھوب نے مزید کہا کہ ‘وزارت داخلہ نے ’مکہ روٹ‘ کے عنوان سے جو اقدام کیا ہے وہ مملکت کے ویژن 2030 کے اہداف میں شامل ہے‘۔
‘اس وقت 7 ممالک سے آنے والے عازمین کو ’مکہ روٹ‘ اقدام کے تحت بہترین خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔ اقدام کے آغاز سے اب تک 9 لاکھ 40 ہزار عازمین کو ان کے ملک میں رہتے ہوئے ہی امیگریشن کی سہولت فراہم کی جاچکی ہے‘۔
واضح رہے ’مکہ روٹ‘ انیشیٹو کے تحت پاکستان سمیت مختلف ممالک میں وزارت داخلہ کے ذیلی امیگریشن ادارے اپنے کاؤنٹرز قائم کرتے ہیں جو وہاں سے آنے والے عازمین حج کو ان کے ملک میں ہی امیگریشن کی سہولت فراہم کرتے ہیں جس کے تحت عازمین کو مملکت پہنچنے پر کافی سہولت میسرآتی ہے اور انہیں سعودی عرب کے ہوائی اڈوں پر امیگریشن کی قطاروں میں کھڑے نہیں رہنا پڑتا۔