Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 07 جون ، 2025 | Saturday , June   07, 2025
ہفتہ ، 07 جون ، 2025 | Saturday , June   07, 2025

’موبائل فونز سے بھی پتلا‘، ہواوے کے فل سکرین فولڈ ایبل لیپ ٹاپ میں خاص کیا ہے؟

ہواوے نے اس سے قبل رواں سال فروری میں اپنا تین تہائی فولڈ ہونے والا فون میٹ ایکس ٹی متعارف کرایا تھا۔ (فوٹو: ہواوے)
چین کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے ’میٹ بُک فولڈ الٹیمیٹ ڈیزائن‘ نامی اپنا پہلا فولڈ ایبل لیپ ٹاپ متعارف کروایا ہے۔
ٹیک ویب سائٹ نیو ایٹلس کے مطابق میٹ بُک باہر سے تو ایک 13 انچ کا لیپ ٹاپ لگتا ہے، لیکن جیسے ہی اسے کھولا جائے تو ایک 18 انچ کی فولڈ ایبل سکرین سامنے آتی ہے جو صرف 7.3 ملی میٹر موٹی ہے جو متعدد فونز سے بھی پتلی ہے۔ موازنہ کیا جائے تو آئی فون 16 کی موٹائی بھی 7.8 ملی میٹر ہے۔
یہ ڈیوائس مکمل طور پر کھلنے پر ایک بڑی ٹچ سکرین ٹیبلٹ کی طرح کام کرتی ہے اور جب اسے ایک زاویے پر رکھا جائے تو یہ ایک کمپیکٹ لیپ ٹاپ کی شکل اختیار کرلیتی ہے جس میں ورچوئل کی بورڈ استعمال کیا جاتا ہے۔
اگرچہ لینووو کئی سال پہلے دنیا کا پہلا فولڈ ایبل لیپ ٹاپ متعارف کرا چکا ہے، لیکن ہواوے بھی فولڈ ایبل ٹیکنالوجی کی دنیا میں کافی عرصے سے سرگرم ہے۔ اس سے قبل ہواوے 2 ہزار 8 سو امریکی ڈالر کا میٹ XT ٹرائی فولڈ فون بھی متعارف کروا چکا ہے۔
ہواوے میٹ بُک فولڈ کا وزن صرف 1.16 کلوگرام (2.5 پاؤنڈ) ہے اور بند ہونے پر اس کی موٹائی 14.9 ملی میٹر (0.58 انچ) ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ کمپنی نے اس باریک ایلومینیم باڈی میں دو فینز، ویپر کولنگ سسٹم اور چھ سپیکرز بھی شامل کیے ہیں۔
چونکہ یہ ایک ٹچ سکرین ڈیوائس ہے اس لیے ہواوے نے اس کا ہِنج (hinge) اس طرح ڈیزائن کیا ہے کہ یہ 30 سے 150 ڈگری کے درمیان کسی بھی زاویے پر کھل سکتا ہے۔ 
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ مکینزم زِرکونیم الائے سے بنا ہے جسے مضبوط بنانے کے لیے زیادہ درجہ حرارت پر ڈائی کاسٹ کیا گیا۔
میٹ بُک کے پچھلے حصے میں ایک کِک سٹینڈ بھی موجود ہے جو فولڈ ایبل اسکرین کو مختلف زاویوں پر سہارا دیتا ہے۔ اس کا بیرونی حصہ ’ویئر ریزسٹنٹ سلیکون کوٹڈ‘ چمڑے سے تیار کیا گیا ہے۔

لیپ ٹاپ کے پیچھے موجود کک سٹیڈ 18 انچ کی سکرین کو مکمل کھلنے کے لیے سہارا فراہم کرتا ہے۔ (فوٹو: ہواوے)

ڈیوائس کی سکرین 3.3K ڈوئل لئیر OLED ڈسپلے ہے، جس کی زیادہ سے زیادہ برائٹنیس 1600 نٹس ہے۔ ہواوے کے مطابق، اس کا سکرین ٹو باڈی ریشو 92 فیصد ہے، یعنی سکرین کے گرد صرف باریک کنارے (bezels) موجود ہیں۔ سکرین کے نیچے نان-نیوٹونین فلوئڈ بفر لیئر اور کاربن فائبر سپورٹ لیئر موجود ہیں، جو اسے ٹھوکر لگنے کی صورت میں محفوظ رکھتی ہیں۔
میٹ بُک فولڈ پر ہواوے کا اپنا آپریٹنگ سسٹم HarmonyOS چلتا ہے، جو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے جیسے آپ کے پاس دو سکرینز ہوں، اور آپ ایک ونڈو کو دوسرے پر صرف ایک ٹچ کی مدد سے منتقل کر سکتے ہیں۔ اس میں مصنوعی ذہانت پر مبنی اسسٹنٹ بھی شامل ہے جو آپ کے کام جیسے میٹنگ نوٹس لینے اور سلائیڈ ڈیکس بنانے میں مدد کرتا ہے۔
اندرونی طور پر یہ ڈیوائس 32 جی بی ریم 2 ٹیرابائٹ سٹوریج اور 75 واٹ آور بیٹری کے ساتھ آتی ہے۔ اس کے پاور بٹن میں فنگر پرنٹ ریڈر بھی شامل ہے، جبکہ 8 میگا پکسل کا فرنٹ کیمرہ اور دو USB-C پورٹس بھی موجود ہیں۔

میٹ بُک فولڈ ہواوے کے اپنے بنائے ہوئے ہارمنی آپریٹنگ سسٹم پر کام کرتا ہے۔ (فوٹو: ہواوے)

اگر کسی صارف کو ورچوئل کی بورڈ پسند نہیں تو وہ ایک وائرلیس فزیکل کی بورڈ بھی خرید سکتے ہیں۔ فزیکل کی بورڈ کی ڈیزائننگ بھی میٹ بُک فولڈ سے ہم آہنگ ہے اور یہ مقناطیسی طور پر ڈیوائس کے پیچھے چپک سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ہواوے کی میٹ بُک فولڈ فی الحال صرف چین میں دستیاب ہے اور اس کی قیمت تقریباً 3 ہزار 300 امریکی ڈالر ہے۔ ساتھ ہی اس پر اینڈرائیڈ ایپس کو براہِ راست نہیں چلایا جا سکتا اور اس کے لیے ایمولیٹر کی ضرورت ہوتی ہے جو HarmonyOS پر کام کرتا ہو۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ ہواوے کے آپریٹنگ سسٹم میں ان حدود کے باعث میٹ بُک فولڈ کے عالمی مارکیٹ میں زیادہ مقبول ہونے کی امید نہیں۔ جس طرح ہواوے کا فولڈ ایبل فون میٹ ایکس ٹی کچھ عرصہ بعد عالمی سطح پر دستیاب ہوا اسی طرح یہ ڈیوائس بھی مستقبل میں دیگر مارکیٹس میں آ سکتی ہے۔ 

شیئر: