جنوبی غزہ میں کام کرنے والی ایک بچوں کی ڈاکٹر کے گھر پر اسرائیل کے فضائی حملے میں ان کے 10 میں سے نو بچے ہلاک ہو گئے۔ جبکہ ان کے ساتھی ڈاکٹروں نے اسے ایک ’ناقابل‘ تصویر سانحہ قرار دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ڈاکٹر علا النجار، جو حملے کے وقت خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں ڈیوٹی پر تھیں، نے اپنے شوہر کو بھی شدید زخمی حالت میں دیکھا۔
رپورٹس کے مطابق ان کا واحد زندہ بچ جانے والا بچہ، ایک 11 سالہ لڑکا، شدید زخمی ہوا تھا اور جمعے کو اس کی سرجری کی گئی۔
مزید پڑھیں
-
تین ماہ کی اسرائیلی ناکہ بندی کے بعد چند امدادی ٹرک غزہ میں داخلNode ID: 889912
-
غزہ جنگ، برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کر دیےNode ID: 889949
غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منير البرش نے کہا کہ ’یہ وہ حقیقت ہے جو غزہ میں ہمارا طبی عملہ برداشت کر رہا ہے۔ درد کو بیان کرنے کے لیے الفاظ کم ہیں۔‘
’غزہ میں صرف طبی عملے کو ہی نشانہ نہیں بنایا جا رہا بلکہ اسرائیل کی جارحیت مزید بڑھ گئی ہے، اور وہ خاندان کے خاندان ختم کر رہا ہے۔‘
فلسطینی شہری دفاع کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیو، جس کی بی بی سی سمیت متعدد میڈیا اداروں کی تصدیق کی ہے، میں خان یونس میں ایک پٹرول سٹیشن کے قریب منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے سے چھوٹے بچوں کی لاشوں کو نکالتے دیکھا جا سکتا ہے۔
برطانوی سرجن ڈاکٹر گریم گروم، جو ناصر ہسپتال میں رضاکارانہ خدمات انجام دے رہے ہیں، نے کہا کہ ڈاکٹر النجار کا زندہ بچ جانے والا بیٹا اس دن کا آخری مریض تھا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں کہا کہ ’وہ بہت بری طرح سے زخمی تھا اور جب ہم نے اسے آپریٹنگ ٹیبل پر سے اٹھایا تو وہ بہت چھوٹا لگ رہا تھا۔‘
ڈاکٹر گریم گروم نے مزید کہا کہ ’اس بچے کے والد جو اسی ہسپتال میں ڈاکٹر ہیں، کا کوئی سیاسی یا عسکری پس منظر نہیں تھا اور وہ سوشل میڈیا پر زیادہ سرگرم نہیں تھے۔‘
ڈاکٹر کے رشتے دار یوسف النجر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے جذباتی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ ’بس، ہم پر رحم کریں۔ ہم تمام ممالک، عالمی برادری، حماس اور تمام دھڑوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہم پر رحم کریں۔ ہم بے گھر ہونے اور بھوک سے تھک چکے ہیں۔‘
اسرائیلی فوج نے اس حملے کے حوالے سے کوئی خصوصی بیان جاری نہیں کیا تاہم یہ ضرور کہا ہے کہ اس نے 24 گھنٹے میں پورے غزہ میں 100 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔
حماس کے زیرِانتظام وزارت صحت کے مطابق اس دورانیے میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 74 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔