Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 07 جون ، 2025 | Saturday , June   07, 2025
ہفتہ ، 07 جون ، 2025 | Saturday , June   07, 2025

اسرائیل کا فضائی حملہ: غزہ کی ڈاکٹر کے 10 میں سے نو بچے ہلاک

فلسطینی شہری دفاع کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیو، میں ہونے والی عمارت کے ملبے سے چھوٹے بچوں کی لاشوں کو نکالتے دیکھا جا سکتا ہے۔ (فوٹو: دلسطینی شہری دفاع)
جنوبی غزہ میں کام کرنے والی ایک بچوں کی ڈاکٹر کے گھر پر اسرائیل کے فضائی حملے میں ان کے 10 میں سے نو بچے ہلاک ہو گئے۔ جبکہ ان کے ساتھی ڈاکٹروں نے اسے ایک ’ناقابل‘ تصویر سانحہ قرار دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ڈاکٹر علا النجار، جو حملے کے وقت خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں ڈیوٹی پر تھیں، نے اپنے شوہر کو بھی شدید زخمی حالت میں دیکھا۔
رپورٹس کے مطابق ان کا واحد زندہ بچ جانے والا بچہ، ایک 11 سالہ لڑکا، شدید زخمی ہوا تھا اور جمعے کو اس کی سرجری کی گئی۔
غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منير البرش نے کہا کہ ’یہ وہ حقیقت ہے جو غزہ میں ہمارا طبی عملہ برداشت کر رہا ہے۔ درد کو بیان کرنے کے لیے الفاظ کم ہیں۔‘
’غزہ میں صرف طبی عملے کو ہی نشانہ نہیں بنایا جا رہا بلکہ اسرائیل کی جارحیت مزید بڑھ گئی ہے، اور وہ خاندان کے خاندان ختم کر رہا ہے۔‘
فلسطینی شہری دفاع کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیو، جس کی بی بی سی سمیت متعدد میڈیا اداروں کی تصدیق کی ہے، میں خان یونس میں ایک پٹرول سٹیشن کے قریب منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے سے چھوٹے بچوں کی لاشوں کو نکالتے دیکھا جا سکتا ہے۔
برطانوی سرجن ڈاکٹر گریم گروم، جو ناصر ہسپتال میں رضاکارانہ خدمات انجام دے رہے ہیں، نے کہا کہ ڈاکٹر النجار کا زندہ بچ جانے والا بیٹا اس دن کا آخری مریض تھا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں کہا کہ ’وہ بہت بری طرح سے زخمی تھا اور جب ہم نے اسے آپریٹنگ ٹیبل پر سے اٹھایا تو وہ بہت چھوٹا لگ رہا تھا۔‘
ڈاکٹر گریم گروم نے مزید کہا کہ ’اس بچے کے والد جو اسی ہسپتال میں ڈاکٹر ہیں، کا کوئی سیاسی یا عسکری پس منظر نہیں تھا اور وہ سوشل میڈیا پر زیادہ سرگرم نہیں تھے۔‘
ڈاکٹر کے رشتے دار یوسف النجر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے جذباتی اپیل کی۔

ڈاکٹر منير البرش نے کہا کہ ’اسرائیل کی جارحیت مزید بڑھ گئی ہے، اور وہ خاندان کے خاندان ختم کر رہا ہے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’بس، ہم پر رحم کریں۔ ہم تمام ممالک، عالمی برادری، حماس اور تمام دھڑوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہم پر رحم کریں۔ ہم بے گھر ہونے اور بھوک سے تھک چکے ہیں۔‘
اسرائیلی فوج نے اس حملے کے حوالے سے کوئی خصوصی بیان جاری نہیں کیا تاہم یہ ضرور کہا ہے کہ اس نے 24 گھنٹے میں پورے غزہ میں 100 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔
حماس کے زیرِانتظام وزارت صحت کے مطابق اس دورانیے میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 74 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔

 

شیئر: