امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 175 ارب ڈالر کی میزائل ڈیفنس شیلڈ ’گولڈن ڈُوم‘ کے اپنے منصوبے کی نئی تفصیلات کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رؤئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو سپیس فورس کے جنرل مائیکل گیوٹلین کو اس منصوبے کی سربراہی سونپنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
امریکہ اس میزائل ڈیفنس شیلڈ کے ذریعے چین اور روس کی جانب سے ممکنہ حملوں کے خطرات کا سدباب کرے گا۔
مزید پڑھیں
-
نہیں چاہتا ایپل انڈیا میں اپنی مصنوعات بنائے، ڈونلڈ ٹرمپNode ID: 889731
ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس جنوری میں اس پروگرام سے متعلق ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت ایسے سینکڑوں سیٹلائٹس کا نیٹ ورک قائم کرنا تھا جو آنے والے میزائل کا پتا لگانے، ان کا تعاقب کرنے اور انہیں تباہ کرنے کی صلاحیت کا حامل ہو گا۔
انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ امریکہ کی سپیس فورس کے جنرل مائیکل گیوٹلین اس منصوبے کے منتظم ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’گولڈن ڈُوم ہمارے وطن کی حفاظت کرے گا۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کینیڈا نے بھی اس پروگرام کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنے کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے ارکان امریکی عہدے داروں کے ساتھ سکیورٹی اور معاشی تعلقات سے متعلق نئے منصوبے پر بات چیت کر رہے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ان مذاکرات میں نارتھ امریکن ایروسپیس ڈیفنس کمانڈ کی تقویت اور گولڈن ڈُوم جیسے پروگرامز زیربحث ہیں۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ 175 ارب ڈالر کا یہ پروگرام ان کی مدتِ صدارت کے آخر یعنی جنوری 2029 تک فعال ہو جائے گا تاہم انڈسٹری کے ماہرین اس منصوبے کی تکمیل کے دورانیے اور لاگت سے متعلق زیادہ پُریقین نہیں ہیں۔‘
انہوں نے امریکہ کے سابق صدر رونالڈ ریگن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’کئی برس قبل رونالڈ ریگن یہ سسٹم قائم کرنا چاہا تھا لیکن اس وقت ان کے پاس ٹیکنالوجی نہیں تھی۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کا اشارہ اس خلائی ڈیفنس سسٹم کی جانب تھا جسے عام طور پر ’سٹار وارز‘ کہا جاتا ہے اور اسے صدر رونالڈ ریگن نے تجویز کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے ’گولڈن ڈُوم‘ کو بھی سیاسی مخالفت اور فنڈز سے متعلق غیریقینی کا سامنا ہے۔
امریکہ کے سینٹر آف سٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز سے وابستہ ٹام کراکو نے کہا کہ ’اس کا ڈیٹا پوائنٹ 175 ارب بتایا گیا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اس کے لیے کتنی مدت درکار ہو گی۔ یہ غالباً 10 برس ہوں گے۔‘
دوسری جانب رواں ماہ کانگریس کے بجٹ آفس نے تخمینہ لگایا ہے کہ گولڈن ڈُوم پر دو دہائیوں میں 831 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔