فٹبال کھلاڑیوں میں غیر منقولہ جائیداد میں سرمایہ کاری کا رجحان
’کھلاڑیوں کا جائیداد اور ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی طرف رجحان بڑھتا جا رہا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
فٹبال کھلاڑیوں کی سرمایہ کاری کے ایجنٹ جراح الظفیری نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے متعدد نوجوان فٹبال کھلاڑی جن کی عمریں 21 سال سے کم ہیں، اپنی جائیداد میں کی گئی سرمایہ کاری سے ماہانہ تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار ریال کما رہے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ یہ سرمایہ کاریاں زیادہ تر ریاض اور مشرقی علاقے کے شہروں میں واقع ہیں۔
جراح الظفیری نے ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کھلاڑیوں کا جائیداد اور ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی طرف رجحان بڑھتا جا رہا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’کھیلوں کے پیشہ ورانہ نظام میں ایسی سرمایہ کاری پر کوئی پابندی نہیں بلکہ یہ آمدنی کے درست انتظام اور مالی استحکام کو فروغ دیتا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا ’جو کھلاڑی ماہانہ 3 سے 4 لاکھ ریال تنخواہ حاصل کرتا ہے، اسے مالی طور پر سمجھداری سے کام لینے کی ضرورت ہوتی ہے‘۔
’اسی لیے ہم بعض کھلاڑیوں کے ساتھ بینکوں تک جاتے ہیں تاکہ ان کی تنخواہوں کا ایک حصہ کاٹ کر اسے سرمایہ کاری کے ایسے پورٹ فولیو میں منتقل کیا جائے جو ان کے فٹبال کیریئر کے بعد بھی مستحکم آمدنی فراہم کرے‘۔
پیشہ ورانہ طرز زندگی اور نظم و ضبط کے حوالے سے الظفیری نے کہا ہے کہ ’آج 99 فیصد کھلاڑی صحت مند طرز زندگی اپنائے ہوئے ہیں، جس میں نیند، غذا اور کوچز کے ساتھ پیشہ ورانہ برتاؤ شامل ہے‘۔