سوشل میڈیا پر پچھلے چند دنوں میں اُس لمحے کی خوب گونج رہی جب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کے اعلان پر ردعمل ظاہر کیا۔
مزید پڑھیں
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب صدر ٹرمپ ریاض کے دورے پر تھے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ہاتھ سینے پر رکھے جو کہ اُن کی جانب سے اپنی کوششوں کی کامیابی پر فخر اور مسرت کا ایک علامتی اشارہ تھا۔
اس منظر نے سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی حاصل کی اور شام کے عوام کی طرف سے ولی عہد کے لیے قدر و امتنان کی علامت بن گیا۔
اسی فطری انداز کی مقبولیت اور وائرل ہونے سے متاثر ہوکر ایک سعودی نوجوان نے یونیکوڈ کنسورشیم کو ایک نیا ایموجی شامل کرنے کی باضابطہ درخواست دی جو ولی عہد کے اس مخصوص انداز کو پیش کرے۔
اليوم تقدّمت رسميًّا باقتراح إيموجي جديد إلى منظمة Unicode Consortium العالمية، يجسّد حركة وضع اليدين على الصدر — تعبير عفوي عن التقدير، عبّر عنه سمو سيدي ولي العهد الأمير محمد بن سلمان حفظه الله ، في لحظة إنسانية صادقة أمام العالم.
هذا الإيموجي ليس مجرد رمز رقمي؛ بل هو امتداد… pic.twitter.com/ferlGEYrGP
— علي المطرفي (@almatrafi_dev) May 15, 2025
تجویز کے محرک علی المطرفی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’آج میں نے عالمی تنظیم یونیکوڈ کنسورشیم کو ایک نیا ایموجی تجویز کیا ہے جو دونوں ہاتھ سینے پر رکھنے کے فطری انداز کو پیش کرتا ہے‘۔
’یہ اظہارِ تشکر ہے جسے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک سچےانسانی لمحے میں دنیا کے سامنے ظاہر کیا‘۔
انہوں نے مزید کہاہے کہ ’یہ ایموجی صرف ڈیجیٹل علامت نہیں بلکہ سعودی ثقافتی تبدیلی کا تسلسل ہے جو ہماری روزمرہ کی جزئیات میں جھلکتا ہے چاہے وہ استقبال کی تقریبات میں لیونڈر رنگ کا استعمال ہو جو سعودی وقار اور روایتی علامتوں سے جُڑا ہے، یا ریال کے عربی خط سے متاثرہ ڈیزائن یا سعودی انسان میں سرمایہ کاری اور اس کی سائنسی و علمی صلاحیتوں کی تعمیر جو ریاست اور اس کی قیادت کی مستقل حمایت سے ممکن ہوا ہے‘۔
من يرغب باستخدامه كملصق pic.twitter.com/z1O3B0HJA9
— علي المطرفي (@almatrafi_dev) May 16, 2025