Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

سویت دور کا خلائی جہاز 53 برس مدار میں پھنسے رہنے کے بعد زمین پر آ گرا

کوسموس 482 نامی اس خلائی جہاز کو 1972 میں سویت یونین نے لانچ کیا تھا (فوٹو: ناسا)
سویت دور کا خلائی جہاز 53 برس مدار میں پھنسے رہنے کے بعد زمین پر آ گرا ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس کی بے قابو لینڈنگ کی روس اور یورپ کی سپیس ایجنسیز نے تصدیق کی۔ روس کے مطابق یہ بحر ہند میں گرا، لیکن کچھ ماہرین کو اس کی درست لوکیشن کا علم نہیں ہوسکا۔
یورپی سپیس ایجنسی کے سپیس کے ملبے پر نظر رکھنے والے شعبے نے خلائی جہاز کو اس وقت ٹریک کرنا شروع کیا جب جب وہ جرمن رڈار سسٹم سے غائب ہو گیا۔
ابھی یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آدھے ٹن وزنی خلائی جہاز کا مدار سے واپس آنے تک کتنا حصہ باقی بچا ہے۔ اسے سولر سسٹم کے گرم ترین سیارے زہرہ پر بھیجا گیا تھا اور ماہرین پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ پورا نہیں تو اس کا کچھ نہ کچھ حصہ زمین پر گرے گا۔
سائنسدانوں نے کہا تھا کہ اس سے کسی کو نقصان پہنچنے کے مواقع بہت کم تھے۔
کوسموس 482 نامی اس خلائی جہاز کو 1972 میں سویت یونین نے لانچ کیا تھا اور یہ زہرہ پر بھیجے جانے مشنز کی سیریز کا ایک حصہ تھا۔ لیکن یہ راکٹ کی خرابی کے باعث مدار سے نہیں نکل سکا تھا۔
اقوام متحدہ کی ٹریٹی کے مطابق اس کا باقی ماندہ حصہ روس کی ملکیت ہوگا۔
سائنسدانوں، فوجی ماہرین اور افراد کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ کب اور کہاں گرے گا۔ اتنا عرصہ خلا میں رہنے اور سولر ایکٹیوٹی نے اس بے یقینی کو جنم دیا تھا۔
ڈچ سائنسدان مارکو لینگ بروک نے ایکس پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اگر یہ بحر ہند میں گرا ہے تو صرف وہیل مچھلیوں نے اسے دیکھا ہوگا۔‘
امریکی سپیس ایجنسی نے مدار سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد سنیچر کو اس حوالے سے تصدیق کرنی تھی۔

 

شیئر: