’فریضہ حج زندگی کی سب سے بڑی خواہش تھی جو پوری ہو رہی ہے‘، بنگلہ دیشی شہری
’مکہ روٹ‘ منصوبے کی حقیقی افادیت کا بھی احساس ہو رہا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
بنگلہ دیش سے اپنی اہلیہ کے ہمراہ فریضہ حج پر آنے والے ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر منظور الاسلام عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ ’مئی کا مہینہ میرے لیے اچھا ثابت ہوا ہے۔‘
’میری اہلیہ کی پیدائش اسی ماہ میں ہوئی، نوکری سے ریٹائرمنٹ اور اب حج پر جانے کی زندگی سے سب سے بڑی تمنا بھی اسی ماہ میں پوری ہورہی ہے۔‘
سعودی خبر رساں ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے منظور الاسلام نے بتایا کہ وہ ڈھاکہ سے 25 کلو میٹر دور نریان گنج کے علاقے کے رہنے والے ہیں۔
’میں نے اپنی عملی زندگی کا آغاز سیکینڈری سکول کے استاد کے طور پر کیا اور بعدازاں اسی سکول کا ہیڈ ماسٹر بھی بنا۔ تقریبا 16 برس قبل ذمہ داری سے سبکدوش ہوا ہوں۔‘
فریضہ حج کی ادائیگی کے سوال پر منظور الاسلام نے پرنم آنکھوں کو پونچھتے ہوئے کہا کہ ’برسوں سے یہ خواہش تھی کہ بیت اللہ کا حج کروں جو آج پوری ہو رہی ہے جس پر میں رب کریم کا شکر گزار ہوں۔‘
سعودی حکومت کی جانب سے ’مکہ روٹ‘ منصوبے کے بارے میں سنا تھا اب جب عملی طورپر اس سے گزر رہے ہیں تو اس کی حقیقی افادیت کا بھی احساس ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’واقعی یہ منصوبہ شاندار ہے کیونکہ امیگریشن وغیرہ کی تمام کارروائیاں ڈھاکہ میں ہی ہو جاتی ہیں۔ سعودی عرب پہنچنے کے بعد کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔‘
