عارضی بندش کے بعد کراچی کی فضائی حدود بحال، لاہور کے چند روٹس تاحال بند
جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا کا کہنا ہے کہ اگلے احکامات تک پاکستانی فضائی حدود سے گریز کر رہی ہے۔ فوٹو: روئٹرز
پاکستان نے اپنی ایئر سپیس کو عارضی طور پر بند کرنے کے بعد اسلام آباد اور کراچی کی فضائی حدود کو بحال کر دیا ہے تاہم لاہور کی ایئر پیس کو کھولنے کے بعد چند روٹس کے لیے دوبارہ بند کر دیا گیا ہے۔
بدھ کی صبح سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان نے نیا نوٹیفیکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ آپریشنل پابندیوں کے دوران ائیر سپیس کو 48 گھنٹوں کے لیے معطل کیا گیا تھا۔
تاہم سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مسافروں کو احتیاط برتنے کا کہا ہے کہ علاقائی صورتحال کے پیش نظر متعلقہ ایئرلائنز سے رابطے میں رہیں۔
بدھ کی دوپہر کو پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے نیا نوٹیفیکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور کی فضائی حدود میں مختلف فضائی روٹس کو کمرشل پروازوں کے لیے دوبارہ بند کر دیا ہے۔
اتھارٹی کے مطابق لاہور کی فضائی حدود کے روٹ جے 139، جے165 اور جے 186 روٹ فلائٹ آپریشن کے لیے بند کیے ہیں۔
لاہور فضائی حدود کے یہ روٹس آپریشنل وجوہات کے بعد 24 گھنٹے کے لیے بند کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن بحال کر دیا گیا ہے تاہم اسلام آباد آنے والی پروازوں کو ایئر ٹریفک کنٹرول سے معاونت کے بعد آنے کی اجازت ہوگی۔
سول ایوی ایشن کے مطابق پروازوں کے شیڈول اور راستوں کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار ایئرلائنز کے پاس ہے۔
خیال رہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پاکستان نے انڈیا کی جانب سے حملے کے بعد اپنی ایئر سپیس کو بند کر دیا تھا جس کے بعد تمام پروازیں منسوخ کر دی گئیں جبکہ غیرملکی ایئرلائنز نے بھی پاکستان کے لیے اپنی پروازیں عارضی طور پر معطل کر دیں۔
ایوی ایشن ذرائع نے کہا تھا کہ ایئر سپیس کو 48 گھنٹے کے لیے بند کیا گیا ہے۔
اس بندش کا بیرونی فلائٹس کے علاوہ علاقائی پروازوں پر بھی نمایاں اثر پڑا ہے۔ ایئر ٹریفک ویب سائٹ فلائٹ ریڈار 24 کے مطابق کئی طیارے پاکستان سے ڈائیورٹ کر چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں، فلائٹ ریڈار 24 نے فن ایئر، ایمریٹس، ترکش کارگو، اور سعودیہ کی پروازوں کو ڈائیورٹ ہوتے ہوئے دکھایا ہے۔
امریکی نیوز ٹیلی ویژن چینل سی این این کو دیے گئے ایک بیان میں ایئر فرانس نے کہا کہ اس نے پاکستان کے اوپر سے اپنی پروازیں اگلے حکم تک معطل کر دی ہیں، اور وہ ’اپنے فلائٹ شیڈول اور پروازوں کے منصوبے مخصوص منزلوں کے لیے دوبارہ ترتیب دے رہا ہے۔‘
جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا نے بھی روئٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ وہ ’اگلے حکم تک پاکستانی فضائی حدود سے گریز کر رہی ہے۔‘
اسی طرح قطر ایئر ویز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس نے پاکستان کے لیے اپنی پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔

قطر ایئر ویز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے باعث قطر ایئر ویز نے پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’کمپنی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنے مسافروں اور عملے کی حفاظت کو ترجیح دیتی رہے گی۔‘
