اسرائیل کا یمن کے دارالحکومت صنعا کے مرکزی ایئرپورٹ پر فضائی حملہ
اسرائیلی فوج نے تین سویلین جہازوں، ہوائی اڈے کے رن وے اور فوجی ایئربیس کو نشانہ بنایا (فوٹو: روئٹرز)
اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے منگل کو یمن کے مرکزی ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا، عینی شاہدین نے بتایا کہ ’دارالحکومت صنعا پر چار حملے کیے گئے۔‘
ایئرپورٹ کے تین ذرائع نے منگل کے روز برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ ’حملے میں تین سویلین جہازوں، مسافروں کی روانگی کے ہال، ہوائی اڈے کے رن وے اور حوثیوں کے زیرِقبضہ فوجی ایئربیس کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد فوری طور پر کسی شخص کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
اس سے قبل اسرائیل نے یمن میں حدیدہ کی بندرگاہ پر فضائی حملے کرنے کے ایک روز بعد مقامی افراد کو متنبہ کیا تھا کہ وہ صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اردگرد کا علاقہ خالی کر دیں۔
اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس نے حدیدہ کی بندرگاہ پر حملہ حوثی باغیوں کی جانب سے اس کے مرکزی ہوائی اڈے کے قریب سڑک کو میزائل سے نشانہ بنانے کے جواب میں کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے صنعا ایئرپورٹ کے اردگرد کے علاقے کا نقشہ شائع کرتے ہوئے مقامی رہائشیوں کو متنبہ کیا ہے کہ ’ہوائی اڈے کے قریبی علاقوں سے انخلا نہ کرنا اُن کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔‘
پیر کی رات اسرائیل نے یمن کے صوبے حدیدہ میں حوثیوں کو نشانہ بنایا جس میں کم سے کم ایک شخص ہلاک جبکہ 35 زخمی ہو گئے۔
حوثیوں کے میڈیا آفس کے مطابق حدیدہ کی بندرگاہ پر کم سے کم چھ حملے ہوئے۔ اس کے علاوہ حدیدہ سے 55 کلومیٹر (34 میل) شمال مشرق میں واقع ضلع بجِل میں ایک سیمنٹ فیکٹری کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
حوثیوں نے اتوار کو تل ابیب میں اسرائیل کے مرکزی ایئرپورٹ کے قریب ایک سڑک کو میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا جس سے چار افراد زخمی ہو گئے تھے۔
اس میزائل حملے سے تل ابیب ایئرپورٹ پر پروازوں اور مسافروں کی آمدورفت کو کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل کا مرکزی ایئرپورٹ بن گوریون کا قریبی علاقے کسی میزائل کا نشانہ بنا، اس سے کئی ایئرلائنز کو اپنی پروازیں معطل کرنا پڑیں۔
