اسرائیل غزہ میں اپنے جارحانہ آپریشن کی توسیع کے پیش نظر ہزاروں ریزور سپاہیوں کو میدان جنگ میں طلب کر رہا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے حوالے سے بتایا کہ فوج نے اسرائیل اور مغربی کنارے میں تعینات اہلکاروں اور حاضر سروس سپاہیوں کی جگہ لینے کے ریزوسٹس کو حکم نامے بھیجنے کا آغاز کر دیا ہے۔
اسرائیلی کی فوج کے ایک ترجمان نے ایسے احکامات کی تصدیق یا تردید نہیں کی تاہم اے ایف پی سے وابستہ صحافیوں کے رشتہ دار ان افراد میں شامل ہیں جنہیں موبلائزیشن آرڈر موصول ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے فضائی حملے میں 28 افراد مارے گئےNode ID: 888801
اسرائیل کے سرکاری میڈیا کے مطابق اتوار کو سکیورٹی کابینہ کا اجلاس ہو گا جس میں غزہ میں فوجی جارحیت کا دائرہ وسیع کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
اسرائیل نے دو ماہ کی جنگ بندی پر عمل درآمد سے متعلق ڈیڈلاک کے بعد 18 مارچ سے غزہ میں اپنے حملوں میں تیزی لائی ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتین یاہو پر ان کے دائیں بازو کے سخت گیر اتحادیوں کی جانب سے جنگ جاری رکھنے کے لیے دباؤ ہے۔ یہ وہ اتحادی ہیں جو نیتن یاہو کی حکومت کے برقرار رہنے کے لیے ناگزیر ہیں۔
وزیراعظم نتین یاہو نے کہا ہے کہ ’اسرائیل ہر قیمت پر یہ جنگ جیتے گا۔‘
دوسری جانب دو مارچ سے اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد پہنچانے والے راستے بھی بند کر رکھے ہیں۔

اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے راستوں کی بندش کے باعث انسانی المیے سے متعلق بارہا خبردار کیا ہے۔
حماس نے سنیچر کو ایک یرغمال اسرائیلی کی زخمی حالت میں فوٹیج بھی جاری کی ہے جبکہ غزہ میں تین چھوٹے بچوں سمیت 11 افراد اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
حماس کے زیرانتظام وزارت صحت نے کہا ہے کہ جب سے اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کیے ہیں، دو ہزار 396 فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔
اس کے ساتھ اس جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 52 ہزار 495 تک پہنچ گئی ہے۔