Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

 ’اب عدنان سمیع کا کیا ہوگا؟‘، انڈین گلوکار اور فواد چوہدری میں تلخ کلامی

عدنان سمیع خان نے پاکستانی شہریت ترک کرکہ انڈیا کی شہریت اختیار کی تھی (فوٹو: انسٹاگرام)
انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام پر سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد انڈین حکومت نے تمام پاکستانی شہریوں کو انڈیا چھوڑنے کا حکم دیا تو سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے گلوکار عدنان سمیع خان پر طنز کے تیر برسانے شروع کر دیے۔
فواد چوہدری کی اس طنزیہ پوسٹ پر عدنان سمیع خان بھی خاموش نہ رہے اور انہوں نے بھی سابق وفاقی وزیر کو تُرکی بہ تُرکی قرار دے دیا۔
انڈیا کی حکومت نے 23 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ انڈیا میں موجود تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کردیے گئے ہیں اور تمام پاکستانیوں کو ہر حال میں 29 اپریل تک انڈیا سے چلے جانے کی ہدایت بھی کی ہے۔
اس اعلان کے بعد سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس میں انڈین شہری کی پوسٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اب عدنان سمیع خان کا کیا ہوگا؟‘

فواد چوہدری کی اس پوسٹ پر پاکستان کی شہریت ترک کر کے انڈیا کی شہریت اختیار کرنے والے مشہور گلوکار عدنان سمیع خان کو بھی غصہ آ گیا، اور انہوں نے سخت ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری کو ’ان پڑھ اور جاہل قرار دیا۔‘
دونوں شخصیات کی جانب سے ایکس پر بحث چھڑ گئی اور اس تلخی میں عام ایکس صارفین نے شامل ہو کر اپنی بڑھاس نکالی۔

فواد چوہدری نے اپنی ایکس پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ عدنان سمیع خان کا آبائی تعلق لاہور سے تھا، جس پر گلوکار نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ ان کا تعلق لاہور نہیں بلکہ پشاور سے ہے۔
عدنان سمیع خان نے لکھا کہ ’فواد چوہدری وزیر انفارمیشن کے قابل نہیں بلکہ مِس انفارمیشن کے لائق ہیں۔‘

انہوں نے فواد چوہدری کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کے لیے نامناسب زبان بھی استعمال کی اور لکھا کہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے نام کا کیا مفہوم ہے۔
عدنان سمیع خان کو فواد چوہدری کی جانب سے سوال اٹھائے جانے پر اتنا برا لگا کہ انہوں نے سابق وفاقی وزیر کے لیے ’غبارے‘ کا لفظ بھی استعمال کیا۔
فواد چوہدری نے عدنان سمیع خان کی پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی اور لکھا کہ لگتا ہے کہ ’واقعی عدنان سمیع خان کے غبارے سے ہوا نکل گئی ہے۔‘
خیال رہے کہ عدنان سمیع خان کے والد سنہ 1942 میں برٹش انڈیا میں پشاور میں پیدا ہوئے تھے اور سنہ 2009 میں انڈیا میں لبلبلے کے کینسر کے علاج کے دوران چل بسے تھے۔

عدنان سمیع خان نے سنہ 2014 کے بعد پاکستان چھوڑا اور انہیں انڈیا نے سنہ 2015 میں شہریت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
عدنان سمیع خان کو یکم جنوری سنہ 2016 کو انڈین شہریت دی گئی تھی جس پر انہوں نے جشن بھی منایا تھا۔

شیئر: