Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

’حماس کے حکم‘ کے سامنے گھٹنے ٹیکے بغیر یرغمال افراد واپس لائیں گے: نیتن یاہو

حماس نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ ختم کرنے کی شرط رکھی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے حماس کے مطالبات کو تسلیم کیے بغیر غزہ سے یرغمالیوں کو واپس لانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگی مہم اب ’نازک مرحلے‘ میں داخل ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا، ’میرے خیال میں حماس کے حکم کے آگے ہتھیار ڈالے بغیر ہم اپنے یرغمالیوں کو گھر واپس لا سکتے ہیں۔‘
حماس کی جانب سے نئے جنگ بندی معاہدے کی اسرائیلی پیشکش کو مسترد کرنے کے بعد وزیراعظم نیتن یاہو کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ’ہم (جنگی) مہم کے اہم مرحلے میں ہیں اور جیتنے کے لیے اس موقع پر ہمیں صبر اور ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔
تاہم وزیراعظم کے اس بیان کو یرغمالیوں کی فوری واپسی کی مہم چلانے والے اسرائیلی گروپس نے مسترد کر دیا ہے جو یہ الزام عائد کرتے آئے ہیں کہ نیتن یاہو کے پاس غزہ میں قید یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ’کوئی منصوبہ‘ نہیں ہے۔
یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ایک واضح، قابل عمل اور فوری حل موجود ہے جس کو ابھی اسی وقت حاصل کیا جا سکتا ہے، ڈیل کریں جو سب کی واپسی کا سبب بنے، خواہ اس کے لیے لڑائی روکنی ہی کیوں نہ پڑے۔‘
دوسری جانب نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ جنگ کے خاتمے سے ملک دشمنوں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
نیتن یاہو نے کہا ’ان شرائط پر جنگ ختم کرنے سے اسرائیل کے تمام دشمنوں کو یہ پیغام جائے گا کہ اسرائیلیوں کو اغوا کر کے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہو جائے گا کہ دہشت گردی کے ذریعے بدلہ لیا جا سکتا ہے اور یہ پیغام آزاد دنیا کو خطرے میں ڈال دے گا۔‘
’حماس کا مطالبہ ہے کہ جنگ کو ختم کیا جائے اور اس کی حکمرانی کا تسلسل قائم رہے جس سے حماس کو ہتھیار حاصل کرنے اور ہمارے خلاف مزید حملے کرنے کا موقع ملے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر ہم نے جنگ کو ختم کرنے کی شرط مان لی تو ہم غزہ میں لڑائی جاری نہیں رکھ سکیں گے۔‘
’تو میں آپ سے پوچھتا ہوں، کیا ہمارے فوجیوں نے بغیر کسی کامیابی کے یہ جنگ لڑی ہے۔ کیا ہمارے ہیروز نے بغیر کسی مقصد کے اپنی جان دی اور تکالیف اٹھائیں۔‘

 

شیئر: