حماس نے فضائی حملوں میں مزید 43 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد غزہ جنگ بندی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کی تازہ ترین پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق حماس کے ترجمان نے جمعے کو بیان میں کہا کہ ’بینجمن نیتن یاہو جزوی معاہدوں کو اپنے سیاسی ایجنڈے کے لیے ایک کور کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ ہم اس پالیسی کا حصّہ نہیں بنیں گے۔‘
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ حماس نے ’جنگ روکنے کے بدلے قیدیوں کے تبادلے، غزہ کی پٹی سے قبضہ ختم کرنے اور تعمیرِ نو کے آغاز پر مشتمل ایک جامع ڈیل کا مطالبہ کیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی پابندی نہیں کی: امیر قطرNode ID: 888485
-
غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری، جمعہ کو 50 سے زائد فلسطینی شہیدNode ID: 888542
اسرائیل کی جانب سے 45 دنوں کے لیے جنگ بندی کی تجدید کی نئی پیشکش میں حماس سے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے اور ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عسکریت پسندوں نے جمعے کو اس تجویز کو ’ناممکن شرائط‘ عائد کرتے ہوئے مسترد کر دیا۔
جمعے کو غزہ پٹی کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں اسرائیلی قابض افواج کے حملوں کے نتیجے میں 50 سے زائد فلسطینی شہید اور دسیوں زخمی ہوگئے تھے۔
متاثرین میں براکا خاندان کے 10 افراد بھی شامل ہیں جو خان یونس کے قریب واقع گھر پر ہونے والے حملے میں مارے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کے اہلکار جنوبی شہر رفح کے قریب شبورا اور تل السلطان کے علاقوں اور شمالی غزہ میں متحرک ہیں جہاں اس نے غزہ شہر کے مشرق میں بڑے علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
گذشتہ مہینے اسرائیل نے دو ماہ کی جنگ بندی ختم کر دی تھی جس کی وجہ سے کشیدگی بڑی حد تک کم ہو گئی تھی۔ تاہم، اس کے بعد سے اسرائیل نے ایک تہائی علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔

مصری ثالث جنوری کی جنگ بندی کے اصل معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم، اس بات کے بہت کم آثار ہیں کہ دونوں فریقین بنیادی مسائل پر متفق ہو جائیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج کے ہاتھوں مارے جانے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد 51 ہزار 65 جبکہ ایک لاکھ 16 ہزار 505 افراد زخمی ہوئے ہیں۔