Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی مسترد، او آئی سی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ

’جبری نقل مکانی کو نسلی تطہیر، بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا‘ ( فوٹو: سبق)
وزرائے خارجہ کونسل برائے رکن ممالک اسلامی تعاون تنظیم نے فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کو مکمل طور پر مسترد کرنے اور اس کا سختی سے مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل نے مشترکہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ ’چاہے یہ جبری نقل مکانی انفرادی ہو یا اجتماعی، ان کی اپنی زمین کے اندر ہو یا باہر، جبری بے دخلی، جلاوطنی یا کسی بھی شکل میں نقل مکانی ہو اور کسی بھی حالت یا جواز کے تحت ہو، یہ ناقابل قبول ہے۔‘
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’جبری نقل مکانی کو نسلی تطہیر، بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے روم سٹیچیوٹ کے تحت انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا گیا ہے۔‘
’نیز اسے ریاستوں کی خود مختاری اور استحکام پر ناقابل قبول حملہ، ان کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کے لیے خطرہ سمجھا گیا ہے۔‘
مزید برآں اعلامیہ میں  فلسطینی عوام کو ان کی زمین چھوڑنے پر مجبور کرنے کے لیے بھوک اور دیگر پالیسیوں کی مذمت کی گئی ہے۔
کونسل نے تمام غیر قانونی قبضے اور آباد کاری کی پالیسیوں اور اقدامات، گھروں کی مسماری، زمینوں کی ضبطی، بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور فلسطینی شہروں اور کیمپوں پر اسرائیلی فوجی حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس نے مغربی کنارے کے کسی بھی حصے، بشمول مشرقی یروشلم پر اسرائیلی خودمختاری کے نام نہاد نفاذ کی کوششوں کو مسترد کر دیا ہے جو کہ پورے معاملے کو غیر معمولی طور پر بھڑکانے، علاقائی صورتحال کو مزید کشیدہ اور پیچیدہ بنانے کا سبب بن سکتا ہے، اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

سعودی عرب غزہ سے متعلق مشترکہ عرب،اسلامی کمیٹی کی صدارت کر رہا ہے (فوٹو: او آئی سی)

کونسل نے سعودی عرب کی قیادت میں دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے بین الاقوامی اتحاد کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا کیونکہ سعودی عرب غزہ سے متعلق مشترکہ عرب،اسلامی کمیٹی کی صدارت کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ، یورپی یونین اور ناروے کی شراکت داری اور فلسطینی مسئلے کے تصفیے اور دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے بین الاقوامی کانفرنس میں سعودی عرب اور فرانس کی قیادت میں مؤثر شرکت کی توثیق کی جو جون 2025 میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر، نیویارک میں منعقد ہونے والی ہے۔
یہ اعلامیہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی وزرائے خارجہ کونسل کے بیسویں غیر معمولی اجلاس کے فیصلے میں سامنے آیا جو کہ گذشتہ روز جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹریٹ جنرل کے صدر دفتر میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور ان کی جبری بے دخلی کی کوششوں پر غور کے لیے منعقد ہوا تھا۔

شیئر: