دنیا کے سب سے امیر شخص اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے صحافیوں کے ساتھ نوک جھوک کے بعد ٹوئٹر کی لائیو آڈیو سروس ’سپیسس‘ کا فیچر ہی ’غیر فعال‘ کر دیا۔
بلوم برگ کے مطابق ٹوئٹر سپیسس کا فیچر ٹوئٹر سے معطل کیے جانے والے صحافیوں کی سپیس میں آمد کے بعد غیرفعال کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر کو جب یہ اندازہ ہوا کہ معطلی کا شکار ہونے والے صحافی اس ذریعے سے ٹوئٹر کا حصہ بن سکتے ہیں تو سپیسس غیر فعال کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
’بلیو بیج‘، ٹوئٹر کی سبسکرپشن سروس بحال
Node ID: 724891
-
ایلون مسک کے ذاتی طیارے پر نظر رکھنے والا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل
Node ID: 725966
-
ایلون مسک پر رپورٹ کرنے والے صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل
Node ID: 726251
اس سے پہلے ایلون مسک نے اپنے ذاتی جہاز کی نقل و حرکت اور براہ راست لوکیشن کی خبر دینے والے رپورٹرز کو ٹوئٹر سے معطل کردیا تھا۔
ایلون مسک نے سی این این، واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز سمیت دیگر میڈیا سے وابسطہ صحافیوں کے اکاؤنٹ اپنی لوکیشن کو شیئر کرنے کے الزام معطل کیا۔
اس کے بعد امریکی ویب سائٹ بَز فیڈ کی رپورٹر کیٹی نوٹوپولوس کی جانب سے ٹوئٹر پر معطل ہونے والے صحافیوں کے ساتھ سپیس سیشن رکھا گیا جس میں ایلون مسک بھی شریک ہوگئے۔
Criticizing me all day long is totally fine, but doxxing my real-time location and endangering my family is not
— Elon Musk (@elonmusk) December 16, 2022
سپیس میں ایلون مسک نے صحافیوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے ان کی نقل و حرکت کی براہ راست لوکیشن شیئر کی ہے جس کے بعد انہیں ٹوئٹر سے معطل کردیا گیا ہے۔
اپنی بات مکمل کرنے کے بعد ایلون مسک اچانک سے ٹوئٹر سپیس چھوڑ کر چلے گئے تاہم اس کے بعد ٹوئٹر سے سپیسس کا فیچر ہی ختم کردیا گیا۔
بلوم برگ کے مطابق ٹوئٹر سپیسس کا فیچر اس وقت ختم ہوا جب کیٹی نوٹوپولوس کی سپیس جاری تھی تاہم اس کے بعد اس سپیس کی کوئی ریکارڈنگ ٹوئٹر پر موجود نہیں ہے۔
بلوم برگ کے مطابق ایلون مسک نے جمعرات کی رات کو بتایا تھا کہ کمپنی کی جانب سے ٹوئٹر سپیسس پر پرانی خرابی کو ٹھیک کیا جارہا ہے اور ٹوئٹر سپیسس کا آپشن جمعے کے روز تک واپس آجائے گا۔
