سندھ اسمبلی کے باہر اور ایوان میں تحریک انصاف نے احتجاج کیا تو جہاں ایوان کے باہر پارٹی کے منحرف ارکان کو علامتی عدالت نے پھانسی کی سزا دی وہیں اسمبلی کے اندر ’کانپیں ٹانگنے کی ایکٹنگ‘ کی گئی۔
بدھ کو سندھ اسمبلی کے باہر اور اس کے اندر پی ٹی آئی ارکان کی سرگرمیاں سوشل میڈیا پر آئیں تو پارٹی کے حمایتی ٹویپس نے جہاں ان کی تعریف کی وہیں دیگر نے اسے غیرسنجیدگی قرار دے کر ناگواری کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں
-
لائیو: پنجاب اسمبلی کا ’اجلاس‘ مقامی ہوٹل میں شروعNode ID: 659046
-
تحریک انصاف کا مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر کمیشن بنانے کا مطالبہNode ID: 659106
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے استعمال کی گئی ’کانپیں ٹانگنے‘ کی ترکیب پر پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے ایکٹنگ ہی نہیں کی بلکہ مائکروفرون کی مدد سے ایوان میں نعرے بھی لگائے۔
سیاسی تربیت نہ ہو
جمہوریت کس چڑیا کا نام ہے کوئی جدودجہد نہ ہو ، ایوان کا کیسا تقدس کیسا احترام ، pic.twitter.com/yQrQ4FmV5x— Naveed kamal (@naveedkamal1) April 6, 2022
سندھ اسمبلی کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرنے والوں نے اپنے تبصروں میں صوبے کی حکمراں جماعت پیپلزپارٹی کی پالیسیوں پر تنقید کی تو اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کو وفاق میں ان کی پالیسیوں پر طنز کا نشانہ بنایا۔
یسری عسکری نے اسمبلی کی عمارت کے باہر پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے علامتی عدالت اور پتلے کو دی گئی پھانسی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے جاننا چاہا کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔

جواب میں مختلف صارفین نے کہیں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان اور دیگر ارکان کی اس سرگرمی کی حمایت تو کہیں ’مزید متفق نہیں ہو سکتے‘ کا اقرار کیا۔

ذوالفقار علی شاہ نے لکھا کہ ’عوام کے لیے قانون سازی کے بجائے پاکستان کے لیے پہلی قرارداد پیش کرنے والے ایوان میں مذاق‘۔
پی ٹی آئی کے حامی افراد نے پارٹی پالیسی اور چیئرمین عمران خان سے انحراف کرنے والے ارکان کو علامتی پھانسی کے انداز کا دفاع کیا تو موقف اپنایا کہ جرم جتنا سنگین ہو اس کی سزا بھی ایسی ہی ہونی چاہیے۔












