’میٹا کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے‘، کمپنی کے حصص گر گئے
میٹا کے اعلان نے سٹاک مارکیٹ کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے ایپل پر الزام لگایا ہے کہ اس کی پرائیویسی پالیسی میں رد و بدل کی وجہ سے میٹا کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔
میٹا کے جمعرات کو کیے جانے والے اس اعلان سے کمپنی کے حصص 26 فیصد تک گر گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ کسی بھی امریکی کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں ایک دن میں ہونے والے سب سے بڑی کمی ہے جس سے مارکیٹ میں میٹا کی قدر میں سے 200 ارب ڈالر اور کمپنی کے سربراہ مارک زکر برگ کے کل اثاثوں میں 29 ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔
ہاگریو لینزڈاؤن نامی کمپنی کی تجزیہ کار لورا ہوئے کا کہنا ہے کہ ’میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ دنیا کو ایک متبادل حقیقت میں ڈھالنے کے خواہشمند ہو سکتے ہیں لیکن چوتھی سہ ماہی کے مایوس کن نتائج نے ان کی کوششوں کو سچ نہیں ہونے دیا۔‘
سوک جین کے نامی سے مشہور لندن میں ایک فرانسیسی بینک میں کام کرنے والے کینیتھ بروُ کا کہنا ہے کہ میٹا اور دیگر کمپنیوں کی اس پیش گوئی نے سٹاک مارکیٹ کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔
جمعرات کو دیگر سوشل میڈیا کمپنیوں کے حصص کو بھی نقصان پہنچا، ان میں ٹوئٹر، پنٹرسٹ اور سپوٹیفائی شامل ہیں۔
مارکیٹ کے بند ہونے کے بعد دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم یعنی پنٹرسٹ اور سنیپ چیٹ نے اپنی مثبت سہ ماہی رپورٹس پیش کیں جن سے دونوں کے حصص میں بالترتیب 17 اور 52 فیصد اضافہ ہوا۔ ان کی رپورٹس کی وجہ سے ٹوئٹر کی قدر میں آٹھ فیصد اضافہ ہوا جبکہ میٹا کو ایک فیصد کی بہتری لانے میں مدد ملی۔

واضح رہے کہ گذشتہ کچھ سالوں میں ایپل اور مائیکروسافٹ جیسی ٹیک کمپنیوں کی قدر میں اضافہ تو ہوا ہے لیکن انہیں سرمایہ کاروں کی طرف سے دھچکے کا بھی سامنا رہا ہے۔
نتیجتاً ان کمپنیوں کو ایک دن میں اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
3 ستمبر 2020 کو ایپل کی قدر میں 180 ارب ڈالر جبکہ اسی سال 16 مارچ کو مائیکروسافٹ کی قدر میں 177 ارب ڈالر کی کمی ہوئی تھی۔