جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں کامیابی سمیٹنے والی قومی ٹیم نے کرکٹ مبصرین اور شائقین سے بھرپور داد سمیٹی تو کرکٹ پلیئرز کو سراہنے میں سوشل میڈیا بھی پیچھے نہ رہا۔
مزید پڑھیں
-
فواد عالم: ’یہ میرا گراؤنڈ ہے، میں ہوں یہاں کا جے کانت شکرے‘Node ID: 536051
-
سپنرز کی شاندار بولنگ، پاکستان سات وکٹوں سے کامیابNode ID: 536571
-
سفید لباس ’جینٹل مینز گیم‘ کرکٹ کی روایت کیسے بنا؟Node ID: 536601
پہلی اننگز میں سنچری کرنے والے فواد عالم اور اپنے اولین میچ میں سات وکٹیں حاصل کرنے والے نعمان علی گزشتہ تین روز سے شائقین کرکٹ کی خصوصی توجہ کا مرکز رہے تھے، البتہ جمعے کو ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز وننگ شاٹ لگتے ہی پاکستانی ٹویپس نے کھلاڑیوں کی انفرادی اور ٹیم کی مجموعی کارکردگی کی تعریف کی تو ساتھ ہی ٹیم انتظامیہ کو بھی سراہا۔
پاکستانی کرکٹر محمد حفیظ نے ٹیم کی کامیابی پر تبصرے میں فتح کا کریڈٹ نعمان علی، فواد عالم اور یاسر شاہ کو دیا تو تلقین کی کہ خوب محظوظ ہوں اور ساتھ ہی اگلے چیلنج کے لیے تیار رہیں۔

کچھ عرصہ قبل تک شدید تنقید کے نشانے پر رہنے والی ٹیم مینیجمنٹ بھی اس مرتبہ تعریف کی مستحق قرار پائی تو کرکٹ شائقین نے کسی کنجوسی کے بغیر ان کی کاوشوں کو سرایا۔ کچھ ٹویپس اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ’کمپنی یہی چلے گی‘ کا فیصلہ سنا گئے۔

فواد عالم پاکستانی فتح پر خوشی مناتے شائقین کرکٹ کی خصوصی دلچسپی کا مرکز رہے۔ ایک کرکٹ شائق نے میچ کے دوران فواد عالم کے سٹائل کو تصویر کی صورت اپنی ٹویٹ کا حصہ بنایا تو لکھا ’مجھے اس طرح کا اعتماد چاہیے‘۔

فواد عالم کی تعریف کا سلسلہ شروع ہوا تو مختلف افراد اپنے اپنے انداز میں انہیں سراہتے دیکھے گئے، کسی نے ان کی گزشتہ دس برس کی ضائع ہونے والی کرکٹ کا ذکر کر کے توقع ظاہر کی کہ وہ رہ جانے والی ساری سنچریاں اب بنائیں گے تو کوئی ان کے انداز کی تعریف کرتا رہا، کچھ صارفین جذبات میں اس حد تک چلے گئے کہ ان کے نام کو ’کنگ‘ کا متبادل قرار دے ڈالا۔

چند برس قبل جنوبی افریقہ کے خلاف ایک میچ کے دوران گراؤنڈ میں بال پکر رہنے سے اسی سائیڈ کے خلاف قومی ٹیم کی قیادت کرنے والے بابر اعظم بیٹنگ میں کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکنے کے باوجود بطور کپتان ٹیسٹ میں پہلی کامیابی پر سوشل میڈیا کی توجہ کا مرکز رہے۔
Win in the first ever ODI as captain
Win in the first ever TEST as captainBabar Azam's Era has well and truly started #PAKvSA #PAKvsSA pic.twitter.com/lvBYAGv7ul
— Team Babar Azam (@Team_BabarAzam) January 29, 2021
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے میچ کے دوران تماشائیوں نہ ہونے کی کمی کو بھی شدت سے محسوس کیا گیا۔ کچھ صارفین نے کراچی کے نیشنل سٹیڈیم کی تعریف کی تو ساتھ ہی تماشائی نہ ہونے پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔

اگر چہ جنوبی افریقی ٹیم دورہ پاکستان کے دوران ہونے والے پہلے میچ میں میزبان ٹیم کے مقابلے میں سرخرو نہ ہو سکی تاہم پروٹیز کے بولر ربادا اپنے کیریئر کا اہم سنگ میل عبور کرنے میں کامیاب رہے۔ 44ویں ٹیسٹ میچ میں اپنے کیریئر کی 200 وکٹیں مکمل کر کے وہ جنوبی افریقہ میں تیسرے بولر بنے جنہوں نے کم میچز کھیل کر یہ سنگ میل عبور کیا ہے۔
![]()











