اسرائیلی فوج کا غزہ میں نئے آپریشن کے ’ابتدائی مرحلے‘ کا آغاز
اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی کُل تعداد 53 ہزار سے زیادہ ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے محصور فلسطینی علاقے غزہ پر ’بڑے پیمانے پر حملے‘ شروع کیے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو اسرائیلی فوج نے بتایا کہ تازہ حملے ایک ’ابتدائی مرحلے‘ کا حصہ ہیں جس کا مقصد جنگ کے تمام اہداف حاصل کرنا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ٹیلی گرام پر عربی زبان میں ایک بیان میں کہا کہ ’یہ حملے غزہ کی پٹی میں جنگ کی توسیع کا حصہ ہیں جن کا مقصد مغویوں کی رہائی اور حماس کی شکست سمیت جنگ کے تمام مقاصد کو حاصل کرنا ہے۔‘
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے قبل ازیں کہا تھا کہ جمعے کو غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 100 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسرائیل کی یہ جارحانہ کارروائی جسے ’آپریشن گیدون کا شیروٹس‘ کا نام دیا گیا ایک ایسے وقت ہو رہی ہے جب تل ابیب کو غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور وہاں کے شہریوں تک بنیادی انسانی ضروریات اور غذا کی ترسیل کی بحالی کے لیے عالمی دباؤ کا سامنا ہے۔
قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی سے کی گئی جنگ بندی دو ماہ قبل ختم ہو گئی تھی۔
اسرائیل نے حماس کے خلاف اپنی جنگ میں دو ماہ کی جنگ بندی کے بعد 18 مارچ کو غزہ پر فوجی حملے دوبارہ شروع کیے۔ حالیہ لڑائی اکتوبر 2023 میں فلسطینی گروپ کے اسرائیلی علاقوں پر حملے سے شروع ہوئی تھی۔
اس حملے میں ایک ہزار 218 اسرائیلی مارے گئے تھے۔ اور 251 افراد کو یرغمال بنا کر حماس کے جنگجو غزہ لے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 34 یرغمالی ہلاک ہو گئے تھے۔
غزہ میں حماس کے زیرِانتظام وزارت صحت کے مطابق 18 مارچ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں دو ہزار 985 افراد مارے جا چکے ہیں۔
اب تک جنگ میں اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی کُل تعداد 53 ہزار سے زیادہ ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوج نے نئی کارروائی حکومت کی جانب سے منظور کردہ منصوبے کے تحت شروع کی ہے تاہم اسرائیلی حکومت نے اس حوالے سے تاحال کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا کہ وہ فوجی کارروائی میں توسیع کر رہی ہے۔
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 150 اہداف کو نشانہ بنایا ہے جہاں دہشت گرد تھے۔
