سعودی عرب کی ایک فوجداری عدالت نے تجارتی پردہ پوشی کا جرم ثابت ہونے پرکرمنل کورٹ نے سعودی خاتون اور 2 بنگلہ دیشیوں پر ڈیرھ لاکھ ریال جرمانہ اور کمرشل رجسٹریشن منسوخ کرنے کے احکامات صادر کر دیے۔
اخبار 24 کے مطابق مکہ مکرمہ میں وزارت تجارت کی تفتیشی ٹیموں نے ٹرانسپورٹ اینڈ لاجسٹک سروسز کے شعبے سے تعلق رکھنے والے دو بنگلہ دیشیوں کے خلاف تحقیقات کیں جن میں یہ ثابت ہوا کہ ٹرانسپورٹ کا کاروبار جو کہ ایک سعودی خاتون کے نام سے کیا جارہا تھا اس کے اصل مالکان بنگلہ دیشی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
تجارتی پردہ پوشی کے الزام میں غیرملکی کارکنان گرفتارNode ID: 878895
وزارت کی تفتیشی ٹیموں کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ سعودی خاتون جس کے نام سے لاجسٹک سروسز اینڈ ٹرانسپورٹ کا کاروبار رجسٹرڈ تھا۔
دراصل اس کے اصل مالکان غیرملکی تھے جنہوں نے خاتون کے نام سے جاری کمرشل رجسٹریشن ’سجل تجاری‘ کی بنیاد پر بینک سے بھاری قرض لیا جس سے گاڑیاں خریدی گئیں۔
عدالت میں تجارتی پردہ پوشی کا جرم ثابت ہونے پر ڈیرھ لاکھ ریال جرمانہ، ’سی آر‘ اور لائسنس کی منسوخ کے علاوہ ادارے کو مکمل طورپر بند کرنے کے احکامات صادر کردیے۔
پردہ پوشی میں ملوث بنگلہ دیشیوں کو ملک بدر کرتے ہوئے انہیں مملکت کے لیے مستقل بنیادوں پر بلیک لسٹ بھی کردیا۔
واضح رہے مملکت کے تجارتی قانون کے مطابق سعودی شہری کے نام پر غیرملکیوں کے کاروبار کرنے کی ممانعت ہے ایسا کرنے پر 5 برس قید، 50 لاکھ ریال تک جرمانے کے علاوہ تجارتی لائسنس بھی عارضی یا مستقل بنیادوں پر کینسل کیا جاتا ہے۔