فرانس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی نئی فوجی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک ریڈیو انٹرویو میں وزیر خارجہ جین نوئل باروٹ نے کہا کہ ’یہ ناقابل قبول ہے اور اسرائیلی حکومت انسانی ہمدردی کے قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔‘
اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے اس منصوبے کی منظوری دی تھی جس کے بارے میں ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا تھا کہ ’غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنا ہوگا۔‘
مزید پڑھیں
-
غزہ میں پیش قدمی، اسرائیل نے ہزاروں ریزور سپاہی بلا لیے: میڈیاNode ID: 889174
اگر اس منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا تو فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کی کارروائیاں مزید بڑھیں گی اور ممکنہ طور پر بین الاقوامی سطح پر اس کی شدید مخالفت کی جائے گی۔
اسرائیلی کابینہ کے وزرا نے پیر کی صبح ووٹنگ کے بعد اس منصوبے کی منظوری دی تھی، اسرائیلی فوجی سربراہ نے غزہ میں آپریشن کی توسیع کے پیش نظر ہزاروں ریزرو سپاہیوں کو بھی طلب کر رکھا ہے۔
حکام نے کہا تھا کہ نئے منصوبے کے تحت اسرائیل حماس کو شکست دینا اور غزہ میں رہ جانے والے یرغمالیوں کو رہا کرنا چاہتا ہے۔ جبکہ لاکھوں فلسطینیوں کو جنوبی غزہ منتقل کر رہا ہے جس سے انسانی بحران شدت اختیار کر جائے گا۔
مارچ کے وسط میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں حملے تیز کیے ہیں۔ اسرائیل کے زیر کنٹرول غزہ کا تقریباً 50 فیصد علاقہ ہے۔
جنگ بندی کے خاتمے سے قبل اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد کا داخلہ بھی روک دیا تھا۔