سعودی ماحولیات، پانی اور زراعت کے نائب وزیر منصور المشیطی نے وژن 2030 کے حوالے سے سعودی عرب کی نمایاں پیشرفت کو اجاگر کیا ہے جس میں سالانہ اہداف میں سے 93 فیصد حاصل کیے جا چکے ہیں اور85 فیصد اقدامات مکمل ہو چکے ہیں یا تکمیل کے راستے میں ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں گلوبل اکیوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ماحولیاتی شعبے میں پائیداری کے لیے اور تمام ترقیاتی منصوبوں میں کارکنوں کی سیفٹی کو ترجیح دینے پر زوردیا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب میں کام کی جگہ انجریز میں 30 فیصد کمیNode ID: 856231
-
عازمین حج کی صحت اور سیفٹی کےلیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمالNode ID: 889156
انہوں نے مملکت کی انسانی افرادی قوت پر توجہ دینے زور دیا جس کا عملی مظاہرہ نیشنل کونسل سیفٹی اینڈ ہیلتھ کے قیام اورعالمی معیار کو اپنانے کی صورت میں سامنے آیا۔
انہوں نے پانی کے شعبے کی کامیابی کو بھی اجاگر کیا جس میں 190 ملین سے زیادہ محفوظ کام کے گھنٹے اور بڑے منصوبوں کی تکمیل کے دوران 45 سیکنڈ سے کم ایمرجنسی ریسپانس کا وقت شامل ہے۔ اس دوران کوئی سنگین حادثہ نہیں ہوا جس کا کریڈٹ انہوں نے مضبوط حفاظتی انتظامی نظام کو دیا۔
یہ کانفرنس جو 4 سے 6 مئی تک ’دی فیوچرآف اکیوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ‘ کے موضوع کے تحت منعقد کی گئی، سعودی عرب اور دنیا بھر سے سینیئر حکام اور ماہرین کو اکٹھا کیا تاکہ عالمی لیبرمارکیٹس میں مستقبل کی سمتوں اور چیلنجز پر بات چیت کی جا سکے۔
منصور المشیطی نے ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں کا بھی ذکر کیا جن میں بڑے شہروں میں شور اور روشنی کی آلودگی کی نگرانی کے پروگرام شامل ہیں۔ ورلڈ گرین بلڈنگ کونسل کے مطابق اس سے کام کی کارکردگی میں 11 فیصد سے زیادہ بہتری آ سکتی ہے۔

انہوں نے سعودی گرین انیشی ایٹیو کی کامیابی کو بھی اجاگر کیا جس کے تحت 14 کروڑ 10 لاکھ سے زیادہ درخت لگائے گئے۔ تین لاکھ 13 ہزار ہیکٹر سے زیادہ خراب زمین کو دوبارہ قابل استعمال بنایا گیا اور 40 لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبے کا تحفظ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا’ یہ ماحولیاتی بہتری کام کرنے والوں کی سیفٹی کو بہتر بناتی ہیں اور کام کی جگہ کو زیادہ محفوظ اور پائیدار بنانے میں مدد دیتی ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ’ زراعت کے شعبے میں وزارت نے سعودی زرعی اصولوں کو اپنایا ہے جن کے تحت 142 مراکز میں محفوظ طریقوں کی منظوری دی گئی ہے۔‘
کانفرنس میں سائنسی سیشنز، 60 ورکشاپس، 20 مکالماتی سیشنز اور گلوبل اکیوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ ہیکاتھون شامل ہیں جس میں 30 جدید منصوبے پیش کیے جا رہے ہیں۔