سعودی عرب کے جازان ریجن میں 21 ویں مینگو اینڈ ٹروپیکل فروٹس فیسٹیول کا آغاز بدھ سے صبیا گورنریٹ کے واٹر فرنٹ پر ہوگا۔
فیسٹول میں کاشتکار اس ریجن میں پیدا ہونے والی آم کی 60 سے زائد اقسام اور دیگر پھل نمائش میں پیش کریں گے۔
مزید پڑھیں
-
باحہ ریجن میں مینگو فیسٹول کا آغاز، تین دن جاری رہے گاNode ID: 768251
-
سعودی عرب کے علاقے العلا اور املج میں مینگو فیسٹولNode ID: 779266
عرب نیوز کے مطابق وزارت ماحولیات، پانی و زراعت کے جازان شاخ کے ڈائریکٹرمحمد العاطف کا کہنا ہے’ یہ فیسٹیول کاشتکاروں اور کاروباری افراد کے لیے اپنی فصلوں اور مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے ایک زبردست موقع ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ ریجن آم، انجیر، کیلا، امرود، پپیتا اور شریفہ جیسے چھ مقبول پھلوں کے 33 لاکھ 60 ہزار سے زائد درختوں کا گھر ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اس ریجن میں ہر سال ایک لاکھ 23 ہزار311 ٹن پھل پیدا پوتے ہیں۔
خطے کا سب سے قدیم زرعی میلہ جو مئی 2005 میں شروع ہوا، مینگو اینڈ ٹروپیکل فروٹس فیسٹول ہے۔
گزشتہ بیس برسوں کے دوران، اس فیسٹیول نے آم اور ٹروپیکل فروٹس کی کاشت و توسیع میں دلچسپی بڑھانے، سرمایہ کاری کرنے اور سماجی و معاشی ترقی کے فروغ کے لیے حکومتی منصوبوں کو عملی شکل دینے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

قومی مرکز برائے پائیدار زراعت و تحقیق جسے استدامہ کے نام سے جانا جاتا ہے، کے مطابق جازان میں آم اور ٹروپیکل فروٹس کی کاشت میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔ تحقیقاتی زرعی فارمز میں آم اور ٹروپیکل فروٹس کی 70 سے زائد اقسام جن میں امرود، پپیتا، انناس اور کیلا شامل ہیں، کاشت کی گئی ہیں اور ان کا جائزہ لیا گیا ہے۔
ڈاکٹر خالد الروحیلی جو استدامہ کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل ہیں، نے کہا کہ ’ہم زرعی شعبے کو مضبوط بنانے میں تحقیق اور ترقی کی اہمیت پر یقین رکھتے ہیں، خاص طور پر آم اور ٹروپیکل فروٹس کی کاشت میں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ’ یہ جازان ریجن کے لیے ایک اہم اقتصادی اثاثہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔‘
مرکز کے زرعی فارمز 40 ہیکٹر سے زائد رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں، جہاں پیداوار کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے تجربات کیے جاتے ہیں۔
یہ اقدامات مرکز کے وژن کا حصہ ہیں، جس کا مقصد کاشتکاروں کی معاونت کرنا اور جدید زرعی ٹیکنالوجی اور طریقہ کار کو فروغ دینا ہے، تاکہ زرعی شعبے میں پائیدار ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔