پاکستان کی بندرگاہوں پر انڈین سمندری جہازوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
پاکستان کی وزارت بحری امور نے سنیچر کو اس نئی پابندی کا نوٹیفیکشن جاری کیا ہے۔
وزارت بحری امور نے اپنے نوٹیفیکشن میں کہا ہے کہ ’پڑوسی ملک کے ساتھ بحری امور میں ہونے والے کچھ تازہ واقعات کے بعد پاکستان اپنی بحری سالمیت، معاشی مفاد اور قومی سلامتی کے پیش نظر کچھ اقدامات اٹھا رہا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
پہلگام حملہ، انڈیا نے پاکستان سے درآمدات پر پابندی لگا دیNode ID: 889135
ان اقدامات کی تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ ’کوئی بھی انڈین جھنڈا بردار جہاز پاکستانی بندرگاہ پر آ سکتا ہے نہ ہی کوئی پاکستانی جہاز انڈین بندرگاہ کا رخ کرے گا۔‘
’کسی بھی چھوٹ یا رعایت کا فیصلہ کیس ٹو کیس جانچ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے 26 افراد کے ہلاکت کے بعد سے انڈیا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔
اس واقعے کے بعد انڈیا نے پاکستان پر کئی طرح کی پابندیاں عائد کر دی تھیں جن میں سفارتی عملے میں کمی، فوجی اتاشیوں کی واپسی اور پاکستانی شہریوں کو ملک سے نکل جانے کے حکم جیسے اقدامات شامل تھے۔
اس کے ردعمل میں پاکستان نے بھی کم و بیش ایسی ہی پابندیاں انڈیا پر عائد کی تھیں اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی ایئرلائنز کے لیے اپنی اپنی فضائی حدود بھی بند کر دی تھیں۔
انڈیا نے پاکستان پر پہلگام حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا تھا جسے پاکستان کی جانب سے مسترد کیا گیا۔
بعدازاں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعے کی تحقیقات کی پیشکش بھی کی۔
وزیراعظم کے علاوہ پاکستانی وزیردفاع خواجہ آصف نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ارکان پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز (سنیچر کو) انڈیا نے پاکستان کے خلاف اقدامات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے پڑوسی ملک سے تمام اشیاء کی براہِ راست اور بالواسطہ درآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔
انڈیا کی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق دو مئی کو جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ وزارت تجارت اور صنعت نے ملک کی غیر ملکی تجارتی پالیسی میں ترمیم کر دی ہے۔
ترمیم کے تحت ’پاکستان سے آنے والے یا برآمد ہونے والے تمام سامان کی براہ راست یا بالواسطہ درآمد یا ٹرانزٹ کو روک دیا گیا ہے۔‘