Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

انڈیا کی مہم جوئی کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا: آرمی چیف

پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ’اس میں کوئی ابہام نہ رہے کہ انڈیا کی طرف سے کسی بھی فوجی مہم جوئی کا فوری، پرعزم اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔‘
فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے جمعرات کو  منگلا سٹرائیک کور کی ’ہیمر سٹرائیک‘ مشقوں کے جائزے کے موقعے پر سپاہیوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ ’پاکستان علاقائی امن کے لیے پرعزم ہے لیکن قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہماری تیاری اور عزم قطعی ہے۔‘
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ٹِلّہ فیلڈ فائرنگ رینجز پہنچنے پر کور کمانڈر نے ان کا استقبال کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقعے پر آرمی چیف نے آفیسرز اور سپاہیوں کی بلند ہمتی اور مقابلے کی اعلیٰ صلاحیتوں کو سراہا اور انہیں پاکستانی آرمی کی آپریشنل مہارتوں کی علامت قرار دیا۔
’یہ مشق جنگی تیاریوں، میدان جنگ میں ہم آہنگی اور میدان جنگ کے قریب کے حالات میں جدید ہتھیاروں کے آپریشنل پہلوؤں کی جانچ کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق ’اس میں جدید صلاحیتیوں کے حامل کثیر المقاصد لڑاکا طیاروں، طویل فاصلے تک مار کرنے والے توپ خانے اور جدید ترین فیلڈ انجینئرنگ تکنیکوں کے میدان جنگ میں استعمال کو شامل کیا گیا تھا۔
وزیراعظم اور صدر مملکت کی ملاقات، انڈیا کے جارحانہ روپے پر اظہار تشویش
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد انڈیا کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر سکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ایوان صدر سے جمعرات کو جاری کردہ بیان کے مطابق اس ملاقات میں وزیرخارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے۔
بیان کے مطابق ’دونوں رہنماؤں نے انڈیا کے جارحانہ رویے اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار ہے۔‘

صدر مملکت اور وزیراعظم نے کہا کہ ’پاکستانی قوم متحد ہے، اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔‘ (فوٹو: ایوان صدر)

اعلامیے میں کہا گیا کہ ’انڈیا کے رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے۔ پاکستان ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔‘
پاکستانی قوم متحد ہے، اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔‘
پاکستان کی قیادت نے مطالبہ کیا کہ ’عالمی برادری دہشت گردی کے لیے پاکستان میں عسکریت پسندوں کو فنڈنگ، تربیت اور بھیجنے میں انڈیا کے ملوث ہونے کا نوٹس لے۔‘
گذشتہ ہفتے 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں عسکریت پسندوں نے 26 سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کافی کشیدہ ہو گئے ہیں۔

ایکسرسائز ہیمر سٹرائیک جنگ کے حالات میں جدید ہتھیاروں کے آپریشنل پہلوؤں کو جانچنے کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی (فوٹو: آئی ایس پی آر)

انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد معطل کر دیا جبکہ پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد میں اپنا سفارتی عملہ بھی کم کر لیا۔ انڈیا میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کے مطالبے بھی ہو رہے ہیں۔
پاکستان نے جوابی اقدامات کے طور پر شملہ معاہدے سے نکلنے کی دھمکی دیتے ہوئے جہاں انڈین شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا وہیں اپنی فضائی حدود بھی انڈین ایئرلائنز کے لیے بند کر دی۔
تاہم پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سنیچر کو کہا تھا کہ ’پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے، مشرقی ہمسایہ ملک بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے اور اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔‘

 

شیئر: