ریاض کے ’کنگ سلمان سائنس اوایسس‘ میں دوسرا سٹیئم فیسٹول اختتام پذیر ہوگیا جس کا عنوان ’ریاضی، سائنس کی زبان‘ تھا۔
عرب نیوز کے مطابق اس فیسٹیول میں 25 انٹر ایکٹیو پویلین قائم کیے گئے تھے، مکالمے کے سیشن تھے، تھیئٹر کی پرفارمنس اور ورکشاپس تھیں جن میں سائنس اور اختراع پر خاص طور سے توجہ دی گئی۔
مزید پڑھیں
-
’کاوسٹ‘ عرب جامعات کےلیے ٹائمز ہائر ایجوکیشن رینکنگ میں سرفہرستNode ID: 882560
-
ایجوکیشن سیکٹر میں نجی شعبے کی شراکت 17 فیصد سے بڑھ گئیNode ID: 886430
سعودی وزارتِ تعلیم کی شراکت کے ساتھ کنگ عبدالعزیز سٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے ایجوکیشنل پروفیشنل ڈیولپمنٹ، اورتعلیم کے لیے سعودی عرب کے قومی کمیشن برائے تعلیم، کلچر اور سائنس نے اس ایونٹ کا انعقاد کیا تھا۔ ریاض کی سائنس فاؤنڈیشن نے معاونت فراہم کی۔
فیسٹول میں مملکت کے مختلف حصوں سے ہزاروں کی تعداد میں طلبا نے شرکت کی۔ فیسٹول میں 400 سے زیادہ رضا کار جبکہ 800 سے زیادہ اساتذہ بھی تھے جنھوں نے ورکشاپس میں حصہ لیا۔
عرب نیوز کے مطابق عرب اسلامک سعودی ورثے، ریاضی کے جدید اطلاق، تیزی سے سامنے آتی ہوئی ٹیکنالوجی اور مستقبل کے مواقع سب مل کر فیسٹول کے شرکا کو تخلیقی عمل پر ابھارنے والے ایک تعلیمی سفر کی طرف لے گئے۔
فیسٹول میں خاص موضوعات کے پس منظر میں ایک پینل میں جس کی سربراہی ماہرین کر رہے تھے، میتھیمیٹکس میں کلیدی عنوانات اور ٹیکنالوجی اور اختراع جیسے معاملات زیرِ بحث لائے گئے اور ان پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔
اس فیسٹول کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کو نظر میں رکھتے ہوئے ایک قومی انیشی ایٹیو کا آغاز بھی کر دیا گیا۔
اس سکیم کا مقصد سٹیئم نوجوانوں کی دلچسپی ابھارنا، اختراع کی مہارت حاصل کرنا، اسے ہنر کے ساتھ بروئے کار لانا اور عالمی سطح پر مسابقتی نسل کی تعمیر کرنا شامل ہے۔