سعودی عرب کے شمالی سرحدی علاقے میں رمضان کا مہینہ کئی روایتی سرگرمیاں ساتھ لاتا ہے جن میں پہلی بار روزہ رکھنے والی کم عمر بچیوں کے لیے ہاتھوں پر مہندی لگانے کی روایت بھی ہے۔
سعودی نیوز ایجنسی واس کے مطابق علاقے میں بسنے والے خاندان اپنی بیٹیوں کے ہاتھ مہندی سے سجانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں تاکہ بچیوں کے لیے روزہ رکھنے کا تجربہ خوشگوار اور یادگار بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں
-
حنا ایک خالصتاً مشرقی تہوار
Node ID: 266441
-
سعودی خواتین نے مہندی لگانے کا فن کہاں سے سیکھا؟
Node ID: 424086
-
سعودی عرب میں مہندی کے ذریعے بچیوں کو روزہ رکھنے کی ترغیب
Node ID: 843726
خوشیوں اور جشن سے جڑے مہندی کے خوبصورت ڈیزائن روزہ دار بچیوں کے جوش و جذبے اور فخر کو بڑھاتے ہیں۔
یہ بچیاں اپنے گھر والوں کو مہندی سے سجے ہوئے ہاتھ فخریہ طور پر دکھاتی ہیں جو ان کے لیے روزے کی خوشی دوبالا کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
عرعر کی رہائشی وجدان العنزی نے بتایا ’ ہم نے کئی برسوں سے یہ روایت قائم کر رکھی ہے کہ جب ہماری بیٹیاں روزہ رکھنا شروع کرتی ہیں تو ان کے ہاتھوں پر مہندی لگاتے ہیں۔
مہندی لگانا ایک خوبصورت روایت ہے جو بچیوں کو رمضان کی خوشیوں سے جوڑنے میں مدد دیتی ہے اور وہ اپنے اردگرد کے بڑوں کے ساتھ مل کر یہ خوشیاں منا سکتی ہیں۔

مہندی لگاتے ہوئے عفاف الثوینی نے اس روایت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا ’یہ محض ہاتھوں کو سجانے کی رسم نہیں بلکہ بچوں میں دینی اور سماجی اقدار کو پروان چڑھانے کا ایک ذریعہ ثابت ہوتی ہے۔
یہ موقع انہیں روزے کو خوشی اور جشن کے ماحول کے ساتھ جوڑنے میں مدد دیتا ہے۔
