ملائیشیا میں اسرائیلی بحری جہازوں پر بندرگاہیں استعمال کرنے کی پابندی عائد
شپنگ کارگو کمپنیوں کا ریکارڈ رکھنے والی الفالائنر کے مطابق اسرائیل کی زیڈ آئی ایم دنیا کی دس بڑی کنٹینر کمپنیوں میں شامل ہے۔ فائل فوٹو: وزیراعظم دفتر ملائیشیا
غزہ میں فسلطینی شہریوں کی بڑھتی اموات پر دنیا بھر میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے اور ملائیشیا نے اپنی بندرگاہوں پر ایسے جہازوں کے رُکنے پر پابندی عائد کر دی ہے جو اسرائیل میں رجسٹرڈ ہوں یا وہاں سامان لے کر جا رہے ہوں۔
عرب نیوز کے مطابق اکتوبر میں غزہ پر اسرائیلی بمباری کے آغاز سے اب تک ملائیشیا میں عوامی سطح پر اس کے خلاف روزانہ احتجاج کیا جا رہا ہے۔
فلسطین میں وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ غزہ میں روزانہ کی جانے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 20 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
ملائیشیا میں اسرائیل کی شپنگ کمپنی زیڈ آئی ایم اور دیگر اسرائیلی پرچم بردار بحری جہازوں کی آمد پر پابندی کا اعلان وزیراعظم انور ابراہیم نے کیا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’یہ پابندیاں اسرائیل کے بنیادی انسانی اصولوں کو نظر انداز کرنے اور فلسطینیوں کے مسلسل قتل عام اور مظالم کے ذریعے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا ردعمل ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’ملائیشیا اسرائیل جانے والے کسی بھی جہاز پر ملائیشیا کی بندرگاہوں سے سامان لادنے کی پابندی عائد کرتا ہے۔ یہ پابندیاں بھی فوری طور پر نافذ العمل ہیں۔‘
ملائیشیا کے وزیراعظم نے بتایا کہ اسرائیل کی کمپنی زیڈ آئی ایم کو اُن کے ملک میں سنہ 2002 میں کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
شپنگ کارگو کمپنیوں کا ریکارڈ رکھنے والی الفالائنر کے مطابق اسرائیل کی زیڈ آئی ایم دنیا کی دس بڑی شپنگ کنٹینر کمپنیوں میں شامل ہے۔
ریکارڈ کے مطابق اسرائیل کے شہر حیفہ میں قائم کمپنی دو کروڑ فٹ سے زائد کنٹینر کی گنجائش رکھتی ہے جو 20 دسمبر تک عالمی مارکیٹ میں 2.1 فیصد کی حصے دار ہے۔
ملائیشیا کے تل ابیب کے ساتھ کوئی باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں جبکہ وہ طویل عرصے سے فلسطین کی آزادی کی حمایت میں آواز اٹھا رہا ہے۔
ملائیشیا کے شہریوں کو اسرائیل میں داخل ہونے کے لیے پاسپورٹ استعمال کرنے کی اجازت نہیں جبکہ اسی طرح اسرائیلیوں کو ملائشیا آنے کے لیے ویزا جاری نہیں کیا جاتا۔
یونیورسٹی آف ملایا کے خارجہ پالیسی اور سکیورٹی سٹریٹجسٹ کولنز چونگ یو کیٹ نے کہا کہ شپنگ پابندی اسرائیل کے خلاف ملائیشیا کے مستقل موقف کے حصے کے طور پر آئی ہے۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ جنگ کے خلاف بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا تھا اور دنیا اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کی طرف بڑھ رہی ہے۔
’اسرائیلی بحری جہازوں پر پابندی اس معاملے پر ملائیشیا کے غیرمتزلزل موقف کے پیغام کے طور پر ایک اور متوقع اقدام ہے۔‘