اقتصادی شراکت داری کا فروغ، ورلڈ اکنامک فورم کے صدر کا دورہ سعودی عرب
مملکت میں سرکاری اور نجی شعبوں کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے( فوٹو ایس پی اے)
ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے صدر بورج برینڈے نے مملکت اور ڈبلیو ای ایف کے درمیان بہتر تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لیے سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق برینڈے نے علاقائی اور عالمی اقتصادی پیشرفت اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
عرب نیوز کے مطابق ورلڈ اکنامک فورم کے صدر کا دورہ جنوری میں ڈیووس میں ڈبلیو ای ایف کے سالانہ اجلاس میں مملکت کی کامیاب شرکت کے بعد ہوا جس کی قیادت وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کر رہے تھے۔
وفد نے طویل مدتی تبدیلی کو آگے بڑھاتے ہوئے عالمی تقسیم کو ختم کرنے اور قریب المدت استحکام کو آسان بنانے پر توجہ مرکوز کی۔
مملکت نے سالانہ کانفرنس کے دوران ورلڈ اکنامک فورم کے ساتھ سعودی عرب میں جدت طرازی کے لیے ایک نیا ایکسلریٹر پروگرام شروع کرنے کے ارادے کے ایک خط پر بھی دستخط کیے۔
سعودی وفد نے عالمی تعاون گاؤں میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر مملکت کے کردار پر بھی زور دیا جس کا مقصد عالمی برادری کو فائدہ پہنچانے کے لیے میٹاورس کا استعمال کرنا ہے۔
سعودی وزارت اقتصادیات اور منصوبہ بندی نے جنوری میں ورلڈ اکنامک فورم کے جدت طرازی پلیٹ فارم اپ لنک کے ساتھ فوڈ ایکو سسٹم ان ایرڈ کلائمیٹ چیلنج کا آغاز کیا جو جدید سلوشنز تیار کرنے والے فوڈ انٹرپرینیورز کے لیے ایک عالمی کال ہے۔
چیلنج یہ ہے کہ کم بارش، خشک سالی اور بیابانی سے متاثرہ ممالک میں غذائی تحفظ کے لیے روشن خیالات کو جمع کرنا ہے۔
اس انیشیٹو کا اعلان فوڈ انڈسٹری کے کاروبار، سٹارٹ اپس، سماجی منصوبوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں سے تجاویز طلب کرنے کے ساتھ کیا گیا تھا۔
وزارت ورلڈ اکنامک فورم جابز کنسورشیم کی بھی رکن بن گئی جو سی ای اوز، بین الاقوامی تنظیموں، وزرا اور دیگر رہنماؤں کا ایک گروپ ہے جو مستقبل کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے۔
ملازمتوں کے کنسورشیم میں مملکت کی شرکت سعودی وژن 2030 کے عزم کے ساتھ منسلک ہے جو نئے شعبے، مزید ملازمتیں اور جدید اختراعات پیدا کرتی ہے۔