Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025

’بوائز وِل بی بوائز‘، امتحانی پرچے کے سوشل ٹرینڈز جیسے سوال پر پاکستانی حیران

سی ایس ایس امتحان کا ایک سوال سوشل میڈیا کا ٹرینڈ بنا رہا (فائل فوٹو)
امتحانی پرچوں کا تعلق عموما امیدواروں یا کمرہ امتحان تک ہوتا ہے لیکن اس مرتبہ پاکستانی سول سروس (سی ایس ایس) کا ایک امتحانی پرچہ سوشل میڈیا پر زبان زدعام ہے۔
امتحانی پرچے میں امیدواروں کو مضمون لکھنے کے لیے دیے گئے آپشنز میں شامل ایک موضوع کی انفرادیت نے کچھ افراد کو حیران کیا تو کئی یہ کہنے پر مجبور دکھائی دیے کہ ’سوشل ٹرینڈز جیسے یہ سوال کس مقصد کے تحت امتحان میں شامل کیے گئے ہیں۔‘
یہ گفتگو اتنی بڑھی کہ ٹوئٹر کے ٹرینڈز پینل میں ’بوائز ول بی بوائز‘ کی اصطلاح خاصی دیر تک نمایاں رہی۔
مختلف صارفین نے سوال کی موجودگی کی ممکنہ وجہ دریافت کرنا چاہی تو اپنے اندازوں سے دوسروں کو بھی مستفید کیا۔
نعمت رسول نے لکھا کہ ’تجزیاتی اور ناقدانہ تحریری صلاحیتوں کو پہچاننے کا کیا طریقہ ہے۔‘

اظہار نے سی ایس ایس امتحان کی تیاری کرنے والوں کی کیفیت بیان کرنے کے لیے میم کا سہارا لیا تو موقف اپنایا کہ ’وہ بوائے جس نے ٹیسٹ کی تیاری کے لیے برسوں ضائع کیے اس کی کیفیت۔‘

علی محمد درانی نے حیرانی اور پریشانی کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’ان مینٹورز کا شکریہ جنہوں نے سی ایس ایس امیدواروں کو گمراہ کیا۔ کسی بھی گیس پیپر سے کوئی ایک مضمون بھی نہیں ہے۔‘

پاکستان میں سینٹرل سپیریئر سروس (سی ایس ایس) امتحان بیوروکریسی کا داخلی دروازہ کہا جاتا ہے۔ تعلیمیافتہ نوجوانوں کی بڑی تعداد کی خواہش ہوتی ہے کہ اس راہ پر چل کر وہ اعلی سرکاری ملازمتوں سے مستفید ہو سکیں۔

شیئر: