پاکستان میں امریکی سفارتی مشن کا حصہ رہنے والی خاتون سفارتکار انڈیا پہنچیں تو اپنی ماضی کی خواہش کو سچ کرنے کے لیے انہوں نے آٹو رکشہ خرید لیا۔
امریکی سفارتکار این ایل میسن کے مطابق ’پاکستان میں قیام کے دوران بڑی اور خوبصورت بکتربند گاڑیوں میں سفر کرتے ہوئے سڑکوں پر چلتا رکشہ دیکھتی تو خواہش ہوتی کہ اس میں سفر کروں۔‘
تین پہیوں کی سواری کو ڈرائیو کرنے اور اس سے محظوظ ہونے سے متعلق تاثرات شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انڈیا پوسٹنگ کے بعد جیسے ہی موقع ملا تو آٹو رکشہ خرید لیا۔
Four U.S. diplomats in New Delhi have left their lavish cars to drive tuk tuks pic.twitter.com/p8TSNPOTa9
— Reuters (@Reuters) November 23, 2022
این ایل میسن آٹو رکشہ کی سواری کا انتخاب کرنے میں اکیلی نہیں بلکہ تین دیگر سفارتکار خواتین بھی اس عمل میں ان کے ساتھ شریک ہیں۔
چاروں خواتین سفارتکاروں نے نہ صرف آٹو رکشہ خریدے بلکہ ’ٹک ٹک‘ میں اپنی مرضی کی تبدیلیاں بھی کرائی ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی سفارتکاروں کی رکشہ سواری کی ویڈیو بنا کر شیئر کی تو اسے دیکھنے والوں نے ویڈیو پر تبصرہ کرنے والے کچھ افراد نے تصحیح کی کہ ’اسے ان علاقوں میں ٹک ٹکس نہیں رکشہ یا آٹو رکشہ کہتے ہیں۔‘
پرکاش گڈھوی نے غیرملکی سفارتکاروں کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’عام آدمی کی سواری کو شہرت دینے پر شکریہ۔‘

چنائی سے تعلق رکھنے والے انڈین صحافی کو یہ معاملہ کچھ زیادہ نہیں بھایا تو انہوں نے لکھا کہ ’انڈیا کے لیے سفیر کی تقرری کے علاوہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ 2021 کی ابتدا سے یہ پوزیشن خالی ہے۔‘









