سڑکوں پر سیاہ دھوئیں کے بادل، ربر جلنے کی بدبو، آنسو گیس کی شیلنگ کے مناظر اب تک پی ٹی آئی کے احتجاج کے مقامات تک محدود تھے۔ البتہ اتوار کے بعد ملک کے مختلف شہروں باالخصوص وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ملحق اضلاع میں شدید ٹریفک جام اور اس دوران سفر کرنے والوں کو پریشانی کی اپ ڈیٹس سوشل ٹائم لائنز پر خاصی نمایاں ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ممنوعہ فنڈنگ کیس: جج کی عمران خان کی درخواست سننے سے معذرتNode ID: 715571
تحریک انصاف کا لانگ مارچ روکے جانے کے بعد پارٹی قیادت کی اپیل پر ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج ہوا تو سوشل ٹائم لائنز پر مصروف سڑکوں کے متاثر ہونے کی اکا دکا شکایات سامنے آئیں تھیں جن میں پیر کے روز خاصا اضافہ ہوا ہے۔
سجاد عباسی نے ’بیمار بیٹی کو ہاتھوں میں اٹھائے‘ سڑک پر پیدل چلتے ایک فرد کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’تحریک انصاف کا احتجاج ، حویلیاں سے آنے والا باپ ٹیکسلا کی حدود میں بیمار بیٹی کو اٹھائے منتیں کرتا رہا مگر گاڑی کو راستہ نہ ملا۔‘
تحریک انصاف کا احتجاج
حویلیاں سے آنے والا باپ ٹیکسلا کی حدود میں بیمار بیٹی کو اٹھاۓ منتیں
کرتا رہا مگر گاڑی کو راستہ نہ ملا pic.twitter.com/feD42PGR5C— sajjad Abbasi (@sajjadAbbasi4) November 6, 2022
احتجاج اور اس سے پیداشدہ ٍِصورتحال میں معمولات متاثر ہوئے تو راولپنڈی میں انتظامیہ کی جانب سے تعلیمی اداروں میں منگل اور بدھ کی چھٹی کا اعلان بھی ٹائم لائن پر خصوصی توجہ کا مرکز رہا۔

شکیل احمد نے راولپنڈی کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’سیاسی جماعت کے چند اہلکار روڈ بند کرکے اور آگ جلا کر بیٹھے ہیں۔ انتظامیہ ان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے اور مریض تڑپ رہے ہیں، کوئی پرسان حال نہیں ہے۔‘
سیاسی جماعت کے چند اہلکار روڈ بند کرکے اور آگ جلا بیٹھے ہیں انتظامیہ مکمل تعاون کر رہی ہے ان کے ساتھ اور مریض تڑپ رہے ہیں ہیں کوئی پرسان حال نہیں ہے @Wabbasi007@HamidMirPAK@DCRawalpindi@asmashirazi @SaleemKhanSafi@AzazSyed @UmarCheema1 pic.twitter.com/tpgqB69Il4
— Shakeel Ahmed (@ummehasna2012) November 7, 2022
ٹریفک جام کی صورتحال پر غم وغصہ کا اظہار کرنے والے کچھ صارفین نے پی ٹی آئی کے نعروں کو نئی شکل دیتے ہوئے لکھا کہ ’ڈٹ کے کھڑا ہے پھر کپتان، کرکے بند پورا پاکستان۔‘
ادریس عباسی نے عوام کی پریشانی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ٹریفک جام ہر جگہ سڑک بند۔ منٹوں کا سفر گھنٹوں پر محیط، لوگوں کو ایمرجنسی لیکن کارکنان کو کوئی فکر نہیں۔‘
پی ٹی آئی کے راولپنڈی میں احتجاج کے باعث لوگو زلیل و خوار ہو گئے،ٹریفک جام ہر جگہ سڑک بند ،منٹو کا سفر گھنٹوں پر محیط ہو گیا،لوگوں کی ایمرجنسی لیکن کارکنان کو کوئی فکر نہیں ہے نہ ہی قیادت کو،شہری کہتے ہیں ائے روز کے ان جھنجھٹ سے ان نے عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے، pic.twitter.com/21U1tfS1Ft
— Idrees Abbasi (@idrees_abbaxi) November 7, 2022
احتجاج کرنے والے تنقید کا نشانہ بنے اور پی ٹی آئی کی قیادت سے صورتحال بہتر کرنے کا مطالبہ ہوا تو کچھ افراد نے احتجاج اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کا دفاع کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ’قوم کو تھوڑا بہت صبر کرنا اور عمران خان کا ساتھ دینا چاہیے۔‘

اکیلے یا اہل خانہ کے ساتھ گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسنے والے افراد نے متاثرہ مقامات کی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’بدترین ٹریفک جام، موقع پر ایک بھی ٹریفک وارڈن موجود نہیں جو آہستہ آہستہ ہی سہی لیکن ٹریفک کو چلائے۔ خواتین، بچے اور بزرگ کئی گھنٹوں سے خوار ہو رہے ہیں۔‘
پی ٹی آئی کا احتجاج،،، پشاور روڈ اور گولڑہ روڈ پر بدترین ٹریفک جام،،، موقع پر ایک بھی ٹریفک وارڈن موجود نہیں جو آہستہ آہستہ ہی سہی لیکن تریفک کو چلائے تو،،، خواتین، بچے اور بزرگ کئی گھنٹوں سے خوار ہو رہے ہیں۔۔۔@dcislamabad @ICT_Police pic.twitter.com/kwSxnwrn3d
— Abid Malik (@iamabidmalik) November 7, 2022
پیر کی سہ پہر راولپنڈی میں ٹریفک جام سے راستے بند ہوئے تو شیراز حسن ان افراد میں شامل تھے جنہوں نے دوسروں کو مشورہ دیا کہ ’مری روڈ اور ملحق سڑکیں استعمال نہ کریں۔ بہتر ہے کہ گھر پر ہی رہیں۔ سڑکوں پر پاگل پن کا راج ہے۔‘

اسلام آباد وراولپنڈی میں اندرون شہر شہر سفر کرنے والوں کے ساتھ اندرون ملک اور بیرون ملک سفر کرنے والے بھی متاثر ہوئے تو یہ واقعات ٹائم لائنز کی زینت بن کر احتجاج کے منتظمین پر تنقید کا باعث رہے۔

پیر کو پشاور سے اسلام آباد ایم ون اور اسلام آباد سے لاہور ایم ٹو موٹرویز کے ساتھ ایئرپورٹ جانے والا راستہ بھی احتجاج کے باعث بند ہوا تو اسلام آباد پولیس نے جہاں ایک ٹویٹ میں ’پولیس ورینجرز بھیج کر اسے کھلوانے‘ کا اعلان کیا وہیں حکومت سے اپیل کی کہ ’آئین کی شق چار اور پانچ کے تحت صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی جائے کہ ایئرپورٹ اور موٹرویز کے راستے بند ہونے سے بچائے جائیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اور سابق سپکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’آزادی مارچ کے شروع ہونے سے پہلے ہی اسلام اباد کے لاک ڈاؤن‘ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسد قیصر کے مطابق ’ان کی جماعت نے اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے اور سوموار سے ہی اسلام آباد کے راستوں پر ہمارے کارکن دھرنا دیں گے۔‘
سوشل میڈیا باالخصوص واٹس ایپ پر فیملی اور مختلف آبادیوں کے مکینوں کے گروپس میں ’کون سا راستہ کھلا ہے اور کون سا بند ہے؟‘ کا سوال اور اس کے جواب میں مختلف اپ ڈیٹس شیئر ہونے کا سلسلہ اتنا بڑھا کہ یہ گفتگو کے دیگر موضوعات پر غالب رہا۔












