سابق وزیراعظم عمران خان پر فائرنگ کے بعد جمعے کو تحریک انصاف کے کارکنان نے اسلام آباد سمیت ملک بھر میں احتجاج کیا۔
مظاہرین نے احتجاج کے دوران اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد میں مبینہ طور پر ایک غریب نوجوان کی موٹر سائیکل بھی نذرِآتش کر دی تھی۔
سوشل میڈیا پر روتے ہوئے اشتیاق حسین نامی نوجوان کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ بتا رہے ہیں کہ ’بائیکیا چلا کر مزدوری کرتے تھے۔‘
مزید پڑھیں
ویڈیو میں اشتیاق بتا رہے ہیں کہ مظاہرین نے ان سے بائیک چھین کر جلایا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے اشتیاق حسین کو موٹرسائیکل دینے کی پیشکش کی۔
غیر سرکاری امدادی ادارے ہینڈز ٹرسٹ کے چیئرمین فیصل جمیل نے اشتیاق حسین کو نئی موٹر سائیکل خریدنے کے لیے 91 ہزار روپے کا چیک دیا جس پر اشتیاق اور ان کے بھائی نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
اشتیاق حسین والد کی وفات کے بعد بائیکیا سروس کے ذریعے گھر کے اخراجات چلا رہے ہیں۔
اسلام آباد مظاہرین نے بائکیا چلا کر گھر چلانے والے اشتیاق کی موٹر سائکل جلائی تو اسلام آباد کی معروف شخصیت ہمیوین ٹیرین ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے فوری رابطہ کرکے متاثرہ نوجوان کو موٹر سائکل کی رقم فراہم کر دی متاثرہ شہری کا تمام رابطہ کرنے والوں کیلئے پیغام https://t.co/pILgth4A72 pic.twitter.com/mb2JeiiyPw
— Adil Tanoli (@adiltanoli99) November 4, 2022
بائیکیا کمپنی شہریوں کو موٹر سائیکل کے ذریعے ٹیکسی کے نسبت کم قیمت پر ٹرانسپورٹیشن کی سہولت فراہم کرتی ہے جس کا زیادہ تر استعمال طلبا اور دفاتر میں کام کرنے والے کرتے ہیں۔
ٹوئٹر پر صارفین ایک طرف بائیکیا چلا کر اپنی زندگی کی گاڑی کھینچنے جیسے مشکل کام پر گفتگو کر رہے ہیں وہیں احتجاج کے دوران عوامی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے معاملے پر بھی اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر صارف پیرزادہ آفتاب مصطفٰی قریشی نے لکھا کہ وہ دفتر اور ہاسٹل جانے کے لیے روزانہ بائیکیا استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ یہ مجبور اور لاچار لوگ ہوتے ہیں جو مشکل سے گھر چلاتے ہیں۔ ’احتجاج کریں لیکن غریبوں کی روزی روٹی کا خیال رکھیں۔‘

ایک اور ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ وہ درخواست کریں گے کہ سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ اگر کوئی اس لڑکے سے میرا رابطہ کر وا سکتا ہے تو میں مدد کے لیے تیار ہوں۔
’یہ بیچارہ لڑکا اس لیے رو رہا ہے کہ کسی نے اس کے واحد ذریعہ معاش کو جلا دیا ہے۔‘

صحافی اور اینکرپرسن حامد میر نے سوال اٹھایا کہ جب متاثرہ لڑکے کی بائیک جلائی جا رہی تھی تو پولیس نے اس کی مدد کیوں نہ کی؟












