ایک ہفتے میں 12 ہزار 920 غیر قانونی تارکین گرفتار
تفتیشی کارروائیاں 31 مارچ سے 6 اپریل 2022 تک جاری رہی ہیں(فائل فوٹو سبق)
سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’گزشتہ ایک ہفتے کے دوران رہائش، کام اور سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی پر مملکت کے مختلف علاقوں سے تفتیشی ٹیموں نے 12 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین کو گرفتار کیا ہے‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ’تفتیشی کارروائیاں 31 مارچ سے 6 اپریل 2022 تک جاری رہی ہیں جس میں 12 ہزار 920 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا‘ـ
رپورٹ کے مطابق’ 8 ہزار 171 سے زائد تارکین اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کےمرتکب پائے گئے جبکہ 3 ہزار 102 غیر ملکیوں کو سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔ ایک ہزار647 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پرحراست میں لیا گیا ہے‘۔
’ 185 افراد کو غیر قانونی طورپر سعودی عرب کی سرحد عبورکرتے ہوئے گرفتار کیا گیا جن میں سے 58 فیصد یمنی، 37 فیصد ایتھوپی اور 5 فیصد مختلف ممالک کے شہری تھے‘۔
علاوہ ازیں 106 افراد کو غیر قانونی طریقے سے سعودی عرب کی سرحد عبورکرکے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’11 افراد کو غیر قانونی تارکین کو پناہ، روزگار اور نقل و حمل کی سہولت دینے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے‘۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانونا جرم ہے۔ اس پر سخت اور مختلف سزائیں مقرر ہیں۔
جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
غیر قانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کرلیا جائے گا اور خلاف ورزی کے ذمہ دار کی مقامی میڈیا میں تشہیر بھی کی جائے گی۔