Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 11 ستمبر ، 2025 | Thursday , September   11, 2025
جمعرات ، 11 ستمبر ، 2025 | Thursday , September   11, 2025

پاکستان میں ’پکچر آف دی ڈے‘ کا چرچا کیوں؟

وزیراعظم عمران خان اور شہباز شریف کی تصاویر کو ’پکچر آف دی ڈے‘ قرار دیا گیا ہے (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان میں ٹائم لائنز پر ’پکچر آف دا ڈے‘ کے عنوان سے متعدد ایسی تصاویر کا چرچا ہے جہاں وزیراعظم عمران خان، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور دیگر کو دکھایا گیا ہے۔
اتوار کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جانا تھی، اجلاس شروع ہوا تو طے شدہ کارروائی کی جگہ وزیراطلاعات و قانون فواد چوہدری نے گفتگو کی، جس کے بعد ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اپنی رولنگ میں تحریک عدم اعتماد کو غیر آئینی قرار دے کر مسترد کردیا۔
اس خلاف معمول پیش رفت کے کچھ ہی دیر بعد وزیراعظم عمران خان نے اپنے مختصر ٹیلی ویژن خطاب میں اعلان کیا کہ انہوں نے ’صدر کو ایڈوائس بھیجی ہے کہ اسمبلی تحلیل کردیں۔‘
ایوان صدر سے اسمبلی تحلیل کیے جانے کی ایڈوائس منظور ہونے کی تصدیق سے قبل ہی سیاسی معاملات سپریم کورٹ کے نوٹس کے ذریعے عدالت جا پہنچے۔
سیاسی منظرنامے پر تیزی سے ہونے والی ان تبدیلیوں کے دوران وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی الگ الگ تصاویر شیئر کرنے والوں نے اپنے اپنے انداز میں ان پر تبصرہ کیا۔
حکومت کے حامی ٹویپس نے شہباز شریف کی تصویر کو ’وزارت عظمیٰ کا خواب ٹوٹنے پر مایوسی‘ کا اظہار قرار دیا تو عمران خان کی تصویر کو ’سرپرائز کے بعد کی خوشی‘ سے تعبیر کیا گیا۔

پی ٹی آئی کے حامی ٹویپس نے اپوزیشن رہنماؤں کی مختلف تصاویر شیئر کرتے ہوئے ان کے خواب ادھورے رہنے کا ذکر بھی کیا۔

’پکچر آف دا ڈے‘ کے عنوان کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں سیاسی رہنماؤں کی تصویریں شیئر کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر شخصیات کا بھی تذکرہ کیا گیا۔

تحریک عدم اعتماد کو مسترد کر کے اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کرنے والے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی ایک تصویر بھی شیئر کی جاتی رہی جس میں وہ سپیکر کی نشست پر موجود اور مسکراتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

ڈپٹی سپیکر کی رولنگ اور وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے بعد پیدا ہونے والی ملکی صورت حال پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوٹس لیا۔ عدالت عظمیٰ میں معاملے کی ابتدائی سماعت کے بعد مزید کارروائی پیر تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

شیئر: