سعودی عرب اور امریکہ کی مشترکہ کارروائی، یمن سے دو امریکی خواتین بازیاب
سعودی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق یہ خواتین صنعاء میں اپنی خاندان سے ملنے گئی تھیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب نے یمن کے دارالحکومت صنعاء سے دو امریکی خواتین کو بازیاب کرانے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے وزارت دفاع کے حوالے سے جمعے کو بتایا کہ ان خواتین کو یمنی دارالحکومت صنعا میں حراست میں لیا گیا تھا۔ انہیں سعودی عرب اور امریکہ کی ایک مشترکہ کارروائی کے ذریعے بازیاب کرایا گیا۔
ان خواتین کو پہلے یمن کے جنوب میں ساحلی شہر عدن لے جایا گیا جہاں سے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض منتقل کیا گیا۔
سعودی وزارت دفاع کے ترجمان جنرل ترکی المالکی کے مطابق یہ خواتین صنعا میں اپنی خاندان سے ملنے گئی تھیں۔ وہاں ان کے پاسپورٹ ضبط کر لیے گئے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان دونوں خواتین کو رائل سعودی ائیر فورس نے یمن سے منتقل کیا اور طبی معائنے کے بعد امریکی حکام نے انہیں وصول کر لیا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے اس معاملے سے آگاہ ایک ذریعے کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ یہ خواتین جن کی عمریں 19 اور 20 برس کے آس پاس ہیں، واپس امریکہ پہنچ چکی ہیں۔
ادھر امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے بھی روئٹرز سے بات کرتے ہوئے ریسکیو آپریشن کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ’ہم نے حوثی ملیشیا کے کنٹرول والے یمن کے علاقے سے دو امریکی شہریوں کی محفوظ واپسی کے لیے کارروائی کی ہے۔‘
امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ وہ ’اپنے سعودی اور یمن شراکت کاروں کے شکرگزار ہیں انہوں نے امریکی شہریوں کی محفوظ روانگی میں مدد فراہم کی۔ پرائیویسی سے جڑے معاملات کی وجہ سے ہم مزید تفصیل نہیں دے سکتے۔‘