مریم نواز کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو جواب دیتے ہوئے ان کے بچوں کو مذہبی بنیادوں پر ٹارگٹ کرنے پر سوشل اور مین سٹریم میڈیا پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
تاہم ایک سوشل میڈیا صارف نے جمائما گولڈ سمتھ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بھی اپنے سابق شوہر کے (جنید صفدر کے حوالے سے) بیان کی مذمت کرنی چاہیے تھی۔
خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں انتخابی مہم کے دوران مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کو تنقید کا نشانہ بنایا تو مریم نواز نے بھی پیر کے روز ضلع حویلی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حساب برابر کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ’عمران خان کہتا ہے کہ وہ نواسہ (جنید) باہر جا کر پولو کھیل رہا ہے۔ وہ کہتا ہے اس کے پاس پولو کے پیسے کہاں سے آئے ہیں۔ میں بچوں تک نہیں جانا چاہتی تھی، لیکن جیسی بات کرو گے اب منہ توڑ جواب ملے گا۔ ‘
مزید پڑھیں
-
پاکستانی ڈرائیور کے صبر پر جمائما کی شاباشNode ID: 483241
-
سیم پیج اب شیم پیج بن چکا ہے: مریم نوازNode ID: 584061
مریم نواز نے مزید کہا کہ ’وہ (جنید) نواز شریف کا نواسہ ہے، گولڈ سمتھ کا نواسہ نہیں ہے۔ وہ یہودیوں کی گود میں نہیں پل رہا۔‘
تاہم مریم نواز کے اس بیان نے وزیراعظم کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ کو بھی بولنے پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ ’میں نے ایک دہائی تک میڈیا اور سیاست دانوں کی طرف سے یہود دشمنی پر مبنی حملوں (جن میں قتل کی دھمکیاں اور میرے گھر سامنے مظاہرے شامل تھے) کے بعد 2004 میں پاکستان چھوڑ دیا تھا لیکن حملوں کا یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔‘
’مریم نواز شریف نے آج اعلان کیا ہے کہ میرے بچے ’یہودیوں کی گود میں پلے ہیں۔‘
My kids are “being raised in the lap of the Jews,” announced @MaryamNSharif today.
I left Pakistan in 2004 after a decade of antisemitic attacks by the media & politicians (& weekly death threats & protests outside my house). But still it continues https://t.co/TGjUxfT1gC— Jemima Goldsmith (@Jemima_Khan) July 19, 2021
جمائما گولڈ سمتھ کے اس ٹویٹ کے بعد مریم نواز شریف نے ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’ میری آپ میں، آپ کے بچوں میں یا آپ کی ذاتی زندگی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ میرے پاس کرنے اور کہنے کو اس سے بہتر کام ہیں۔ لیکن اس کے باوجود آپ کے سابق شوہر کسی کے خاندان کو نشانہ بنائے گا تو دوسروں کے پاس کہنے کے لیے اس سے بھی بری چیزیں ہیں۔ اس کے لیے آپ اپنے سابق شوہر کو الزام دیں۔‘
I have absolutely no interest in you, your sons or your personal lives because I have better things to do and say but if your ex drags in families of others out of spite, others will have nastier things to say. You have only your ex to blame. https://t.co/DxoUqwjoTn
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 20, 2021
مریم نواز شریف اور جمائما گولڈ سمتھ میں ہوئی یہ نوک جھونک سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ پاکستانی میڈیا پر بھی بحث کا موضوع بن گئی۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’نقطہ نظر‘ میں سینیئر صحافی سہیل وڑائچ نے اس حوالے سے کہا کہ ’اس کی کسی بھی طرح سے تحسین نہیں کی جا سکتی، نہ تو یہود مخالف بیان کی اور نہ ہی کسی کے خاندان کو نشانہ بنانے کی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ بیان مریم نواز کے شایان شان نہیں تھا۔‘
کئی دہائیوں سے پاکستان کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی مجیب الرحمن شامی نے پروگرام میں اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’خان صاحب کو بھی اپنا لہجہ درست کرنا چاہیے اور کوئی حد ہونی چاہیے طعنہ دینے اور الزام لگانے کی۔‘
انہوں نے مریم نواز کے حوالے سے کہا کہ ’انہیں بھی اپنے آپ کو قابو کرنا چاہیے۔ ہم اپنے ملک میں ایسے الفاظ استعمال کرتے ہیں الاقوامی سطح پر ان کا اچھا تاثر نہیں ہوتا۔‘
سوشل میڈیا صارفین نے بھی مریم نواز کے جمائما کو جواب پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
میکائل ملک نامی صارف نے لکھا کہ ’کیوں آپ پاکستان جیسے پہلے ہی یہود دشمنی کا شکار معاشرے میں اپنے یہود مخالف بیان کا جواز پیش کر رہی ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نہ عمران خان کی حمایت کرتا ہوں اور نہ آپ کی لیکن میں فائدے کے لیے سیاست میں سے دوسرے مذاہب کے لیے نفرت اور بدنامی کے خاتمے کی حمایت لرتا ہوں۔‘

ندا کرمانی نامی صارف نے لکھا کہ ’میں واضح طور پر مریم نواز کی یہود مخالفت کی مذمت کرتے ہوں۔ انہیں لازمی معافی مانگنی چاہیے۔‘

کچھ صارفین نے مریم نواز کے جواب کی حمایت بھی کی۔ مبشر نامی صارف نے لکھا کہ ’ مریم صاحبہ نے نپے تلے الفاظ میں عمدہ جارحیت دکھائی۔ سیاست میں یہ بھی لازم ہوتی ہے۔‘

کرن منیر خان نے لکھا کہ ‘بدقسمتی سے یہ عمران خان تھے جنہوں نے سب سے پہلے اپنے مخالفین کے بچوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔‘












