Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025

اردنی پبلک پراسیکیوشن کا 18 افراد پر مقدمہ چلانے کا اعلان

ملزمان سے پوچھ گچھ مکمل کرلی گئی ہے ( فوٹو: ٹوئٹر)
اردنی پبلک پراسیکیوشن نے ’فتنہ کیس‘ کے تحت 18 افراد کو باضابطہ حراست میں لیا ہے۔ ان پر ملک میں امن واستحکام کو متزلزل کرنے کی کوشش کا الزام ہے۔
اردنی خبررساں ادارے پیٹرا نے پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ ’ملزمان سے پوچھ گچھ مکمل کرلی گئی۔ قانونی کارروائی اور تحقیقات کا عمل پورا کرکے کیس ریاستی سلامتی کی عدالت کو بھیجا جائے گا۔‘ 
ریاستی سلامتی عدالت کے پبلک پراسیکیوٹر بریگیڈیئر حازم المجالی نے منگل کو بیان میں کہا تھا کہ ’پبلک پراسیکیوشن نے فتنہ کیس سے متعلق تحقیقات کا کام مکمل کرلیا ہے۔‘
 پبلک پراسیکیوشن نے اردن میں پیش آنے والے واقعات کے بارے میں تحقیقات کا کام مکمل کرلیا ہے۔ نتیجہ یہ سامنے آیا ہے کہ ملزمان کردار تقسیم کیے ہوئے تھے۔ ان کی سرگرمیاں اردن کے امن و استحکام کے لیے کھلا خطرہ بننے جا رہی تھیں۔ 
اس سے قبل فتنہ کیس میں 16 افراد کی گرفتاری کی اطلاع ملی تھی جن میں ایوان شاہی کے سابق سربراہ باسم عوض اللہ کو بدامنی پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
اردنی وزیراعظم بشر الخصاونۃ نے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے دوران بتایا کہ ’باسم عوض اللہ شہزادہ حمزہ بن حسین سے رابطے میں تھے۔ ایک برس سے زیادہ عرصے سے رابطہ رکھے ہوئے تھے۔‘

شیئر: