وزیراعظم پاکستان عمران خان نے لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے والٹن ایئرپورٹ کی جگہ نئے ہوائی اڈے کے قیام کا ذکر کیا تو موجودہ ایئرپورٹ ختم ہونے سے علاقے میں چھ ہزار ارب روپے کی معاشی سرگرمی کے تخمینے کا ذکر بھی کیا۔
والٹن ایئرپورٹ کو ڈی نوٹیفائی کیے جانے کے بعد علاقے میں بلند عمارتوں کی تعمیر پر عائد پابندی کے خاتمے اور دیگر معاشی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس سے ملکی معیشت کو چھ ہزار ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔
مزید پڑھیں
-
ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے میں پاکستان کا اصل مسئلہ کیا؟Node ID: 544446
جمعہ کے روز لاہور میں ہونے والی تقریب کے شرکا نے تقریر کے گزشتہ حصوں کی طرح ہزاروں ارب روپے کے فائدے سے متعلق گفتگو سن کر کوئی ردعمل نہ دیا تو عمران خان نے پہلے اگلی نشستوں پر موجود شرکا سے شکوہ کیا کہ وہ سو رہے ہیں، پھر انہیں توجہ دلائی کہ اس بات پر تالیاں ہونی چاہیئں۔
وزیراعظم کی جانب سے تقریب کے شرکا سے تالیاں بجوانے اور اس کا پس منظر سوشل ٹائم لائنز پر آیا تو صارفین نے کہیں اسے خودپسندی کی عادت کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا، کوئی شرکا کی عدم دلچسپی قرار دیتا رہا تو کچھ نے موقف اپنایا کہ عمران خان نے درست توجہ دلائی ہے۔
لیٹ نائٹ کی ہوئی ہے ... سوئے ہوئے ہو سب .. 6 ہزار ارب روپوں کا سن کر بھی کسی کے تالی نہ بجانے پر میرے وزیراعظم کا شکوہ سنیں ... تالیاں مارو بھئی تالیاں @BeenishSaleem @ImranKhanPTI #تالیاں pic.twitter.com/9To2qjDsR2
— Rana Kashif (@mkashifrana) February 26, 2021
کچھ صارفین نے ’تالیاں نہ بجانے‘ کو عدم سنجیدگی قرار دیا تو اپنے تئیں اس کی وجہ بھی ڈھونڈ لائے۔

اسی تقریب کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں کچھ عرصہ قبل موجود جنگلوں کا ذکر کیا اور شجرکاری سے متعلق حکومتی اقدامات گنوائے تو خود کو ملک کا سب سے بڑا انوائرمنٹلسٹ بھی قرار دیا۔
سوشل میڈیا صارفین کی مناسب تعداد نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر اور اس دوران کی گئی باتوں سے اتفاق کیا اپنے تبصروں میں اس کا اظہار بھی کیا۔ آغاز عدنان نامی صارف نے اسے آئندہ نسلوں کے لیے کیا گیا اچھا اقدام قرار دیا۔












