بلاوجہ نوکری یا ملازمت چھوڑ دینا کوئی عقلمندی تو نہیں مگر ایسا کرنے والوں کے پاس اپنے دلائل ہوتے ہیں۔ پیشہ ورانہ زندگی میں عموماََ دوست احباب یہی مشورہ دیتے نظر آتے ہیں کہ جب تک اگلی کی ملازمت کا لیٹر ہاتھ میں نہ آئے لگی ہوئی نوکری چھوڑنا تو بے وقوفی ہی سمجھو۔
اب سوشل میڈیا آ گیا ہے تو ایسے موضوعات پر زیادہ افراد کی رائے جاننے کا موقع ملتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’منصوبے بنانے والے کو شیخ چلی نہیں کہتے‘Node ID: 439881
-
کیا نوکری چھوڑنے کا وقت آ گیا؟Node ID: 440721
سوشل میڈیا صارف سکیری ہیری مین نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ کے ذریعے لوگوں سے دریافت کیا کہ ’آپ میں سے کتنے ایسے ہیں جو اگلی جگہ نوکری کا چانس نہ ہونے پر بھی اپنی ملازمت چھوڑ چکے ہیں؟۔‘ اس پر سوشل میڈیا صارفین اپنے ذاتی تجربات شئیر کرتے نظر آئے۔
Which desi quits their job before confirmation at their next one?
— Harish Tamillionaire Iyengaar (@scaryhairyman) January 15, 2021
جہاں اکثر صارفین نے نئی نوکری نہ ہوتے ہوئے ملازمت چھوڑ دینے کو بے وقوفی قرار دیا وہیں کئی ایسے بھی تھے جن کا کہنا تھا کہ نوکری فوری چھوڑنے کی وجوہات میں اگر آفس کا ماحول ہے تو نوکری چھوڑنے میں کوئی برائی نہیں کیونکہ انسان کے پاس ذہنی سکون ہوگا تب ہی وہ کام کر سکے گا۔
ٹوئٹر صارف پرساد نے لکھا کہ ’ایسا فیصلہ کرتے ہوئے ای ایم آئی کے ساتھ ساتھ فیملی میں نیا مہمان بھی آنے والا تھا لیکن میں اس کمپنی کو چھوڑنا چاہتا تھا۔ خیر میں نے خود پر بھروسہ کر کے قدم اٹھا لیا اور اس کے تین مہینوں بعد مجھے نوکری مل گئی مگر ایسا اتفاق بار بار نہیں ہوتا۔‘

کئی صارفین کی رائے میں ہمارا تعلق ایسے معاشرے سے ہے جہاں ڈگری حاصل کرنے کے بعد فوراً نوکری مل جانا خوش قسمتی سمجھا جاتا ہے۔ لیکن نوکری کب تک کرنی چاہیے اور کب ترک کر دینی چاہیے ایسے کٹھن فیصلے اکثر و بیشتر کرنا پڑتے ہیں۔ ایسے فیصلوں کے دوران ہم میں سے اکثر لوگ جلد بازی کر جاتے ہیں۔
ٹوئٹر صارف شینوے نے لکھا کہ ’اگر کام کی جگہ کا ماحول ہی عجیب ہو تو ایسا زندہ رہنے کے لیے ایسا کرنا پڑجاتا ہے‘

ٹوئٹر ہینڈل سیٹزن بول نے لکھا کہ ’ایسا کیا تو تھا لیکن پھر نئی نوکری ڈھونڈنے میں سال لگ گیا۔‘












