جاپان میں ایک وزیر نے اعتراف کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے ساتھ ’کچھ بھی ہوسکتا‘ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیر برائے ایڈمنسٹریٹو اور ریگولیٹری ریفارمز تارو کونو نے یہ بات جمعے کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہی۔
وہ ان کھیلوں کے بارے میں ایسی غیر یقینی صورت حال کا اعتراف کرنے والے ملک کے پہلے سینیئر عہدیدار ہیں جب جاپان اور دیگر ممالک کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے سے نبرآزما ہیں۔
مزید پڑھیں
-
آئس سکیٹنگ: سعودی لڑکی اولمپکس میں شرکت کے لیے پرعزمNode ID: 496556
-
حالات ایسے نہیں کہ اولمپکس 2021 ملتوی کیے جائیں: جاپانNode ID: 524956
-
’جاپان محفوظ اولمپکس کروانے کے لیے پرعزم‘Node ID: 530741
تارو نے اولمپکس منسوخ ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کیونکہ ٹوکیو اور دیگر علاقوں میں وبا کے باعث کم سے کم سات فروری تک ایمرجنسی نافذ ہو چکی ہے۔
خارجہ اور دفاع کے سابق وزیر نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’کورونا کو دیکھتے ہوئے، کچھ بھی ممکن ہے۔ انتظامی کمیٹی اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی لازمی طور پر متبادل منصوبوں پر غور کر رہی ہیں۔ حکومت اولمپکس اور پیرالمپکس کے لیے پوری طرح سے تیاری کر رہی ہے۔‘
جاپان میں اولمپکس کی عوامی حمایت میں کمی آئی ہے جبکہ ایک حالیہ پول کے مطابق 80 فیصد سے زائد افراد کا کہنا ہے کہ ’گیمز کو منسوخ یا دوبارہ سے ملتوی کر دینا چاہیے۔‘
جاپان کے مقامی میڈیا نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ ’ہنگامی حالت کے پیش نظر، جاپان نے غیر ملکی ایتھلیٹس کو ملک میں ٹریننگ کے لیے آنے کی چھوٹ ختم کر دی ہے۔‘
