پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کے لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں لاہور قلندرز کو چیمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے زمبابوے کے آل رائونڈر سکندر رضا نے 7 گیندوں پر 22 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
لیکن سکندر رضا لاہور میں کھیلے گئے فائنل سے پہلے برمنگھم میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیل رہے تھے۔
کرکٹ کی ویب سائیٹ کرک انفو کے مطابق 24 گھنٹے سے بھی کم وقت پہلے آل راؤنڈر سکندر رضا انگلینڈ کے خلاف ٹرینٹ برج میں ہونے والے ٹیسٹ میچ میں زمبابوے کو اننگز کی شکست سے بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے 68 گیندوں پر 60 رنز بنائے، لیکن ان کی وکٹ گرنے کے بعد زمبابوے کو شکست ہو گئی۔
مزید پڑھیں
چند گھنٹوں بعد ہی وہ لاہور جانے والی پرواز میں سوار تھے، جہاں ان کی پی ایس ایل فرنچائز، لاہور قلندرز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلنے جا رہی تھی۔
قلندرز رضا کو اپنے پلئینگ الیون میں شامل کرنے کے لیے اتنے بے تاب تھے کہ وہ انہیں ہوائی اڈے سے، جہاں وہ ٹاس سے صرف دس منٹ پہلے پہنچے، سیدھا سٹیڈیم لے گئے۔ قلندرز نے دو ٹیم شیٹس تیار کی تھیں: ایک میں سکندر رضا شامل تھے، اور دوسری میں ان کے وقت پر نہ پہنچنے کی صورت میں شکیب الحسن کو کھلانے کا منصوبہ تھا۔
لاہور قلندرز نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے سکندر رضا کی سٹیڈیم میں داخل ہونے کی ویڈیو بھی اپلوڈ کی جس میں ٹیم انتظامیہ کو انہیں خوش آمدید کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
Sikandar Raza touches down straight from England to don the Lahore Qalandars jersey in the grand PSL finale. A warrior's arrival in Lahore, just in time! pic.twitter.com/dyHkU7mswV
— Lahore Qalandars (@lahoreqalandars) May 25, 2025
یہ سیزن رضا کے لیے اسی طرح کی دوڑ دھوپ سے بھرا رہا ہے، جس میں وہ بار بار پاکستان آتے جاتے رہے۔ ٹورنامنٹ کے آغاز میں وہ لاہور قلندرز کے مستقل رکن تھے، لیکن لیگ معطل ہونے پر انہیں واپس جانا پڑا۔ لیگ کی بحالی چار دن پہلے ہوئی، جب زمبابوے اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ میچ شروع ہونے والا تھا۔ سکندر رضا ناک آؤٹ میچ پشاور زلمی کے خلاف کھیلنے کے لیے انگلینڈ سے پاکستان واپس آئے۔ لاہور میں فتح اور کوالیفیکیشن یقینی بنانے کے بعد وہ دوبارہ اپنی زمبابوین ٹیم کو جوائن کرنے انگلینڈ روانہ ہو گئے۔
اگلے تین دنوں میں، زمبابوے کو انگلینڈ کے ہاتھوں اننگز سے شکست ہوئی، جبکہ قلندرز نے پلے آف میں مسلسل دو فتوحات حاصل کر کے فائنل میں جگہ بنالی۔ پاکستان کے وقت کے مطابق ٹیسٹ میچ ہفتے کی شام ختم ہوا، اور قلندرز نے فیصلہ کر لیا کہ وہ رضا کو فائنل کے لیے دستیاب رکھنے کی پوری کوشش کریں گے۔

جب ٹاس ہوا، رضا کا جہاز لینڈ کر چکا تھا، لیکن وہ ابھی سٹیڈیم نہیں پہنچے تھے۔ اس کے باوجود انہیں قلندرز کی ٹیم میں شامل کیا گیا، اور شکیب الحسن کو باہر کر دیا گیا۔ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر اور چیف آپریٹنگ آفیسر ثمین رضا نے کہا کہ ’سکندر رضا ٹاس سے صرف 10 منٹ پہلے انگلینڈ سے پہنچے، انگلینڈ اور زمبابوے کے ٹیسٹ میچ کے مکمل ہوتے ساتھ ہی انہوں نے ٹکٹ لی، انہیں بزنس کلاس نہیں ملا، اکانومی کلاس میں بیٹھ کر سکندر رضا تین مختلف فلائٹیں لے کر پاکستان پہنچے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سکندر رضا چار پانچ گھنٹے تک ایئر پورٹ میں فلائٹ کا انتطار کرتے رہے۔‘
