انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے انڈین ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کو دہائی کے بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ سے نوازا ہے، جبکہ خواتین کھلاڑیوں میں سے یہ اعزاز آسٹریلوی آل راؤنڈر ایلیس پیری کو ملا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق انٹرنیشل کرکٹ کونسل نے دہائی کے ایوارڈز کا اعلان کرتے ہوئے وراٹ کوہلی اور ایلیس پیری کو فاتح قرار دیا ہے۔ جبکہ آسٹریلوی بیٹس مین سٹیو سمتھ کو بہترین ٹیسٹ کھلاڑی کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
وراٹ کوہلی ون ڈے انٹرنیشنل کے دوران بھی دہائی کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔
مزید پڑھیں
-
’خاتون کی جگہ آپ ہوتیں تو کوہلی ویڈیو بنا رہے ہوتے‘Node ID: 491296
-
کوہلی 22 ہزار رنز مکمل کرنے والے آٹھویں کھلاڑی بن گئےNode ID: 521461
-
کوہلی تیز ترین 12 ہزار رنز بنانے والے کرکٹر بن گئےNode ID: 522121
وراٹ کوہلی نے اپنے ویڈیو پیغام میں ایوارڈ ملنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ٹیم کے لیے پرفارم کرنے پر انہیں فخر ہے۔
وراٹ کا کہنا تھا کہ ہر میچ میں ان کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنی ٹیم کے لیے فتح حاصل کریں۔
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کی آل راؤنڈر ایلیس پیری کو دہائی کی بہترین کھلاڑی کے علاوہ ون ڈے انٹرنیشل اور ٹی ٹوئنٹی میں بھی عمدہ کارکردگی دکھانے پر بہترین کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا جا چکا ہے۔
ایلیس پیری کرکٹ کے علاوہ فٹبال کی کھلاڑی بھی رہ چکی ہیں۔2011 کے فٹبال ورلڈ کپ میں انہوں نے آسٹریلیا کی نمائندگی کی تھی۔
ایلیس پیری نے ایوارڈ ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے ٹی ٹوئنٹی میں کارکردگی کے بعد دہائی کا ایوارڈ حاصل کرنا ان کے لیے زبردست لمحہ ہے۔
Couldn't be anyone else. Australia's best T20I cricketer, male or female, in the past decade.
— Nick Hancock, PhD (@NickoHancock) December 28, 2020
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مطابق کوہلی ایوارڈ پیریڈ کے دوران 10 ہزار سے زائد رنز بنانے والے اکلوتے کھلاڑی ہیں۔

اس سنگ میل کو عبور کرنے کے لیے کوہلی نے 39 سنچریاں، 48 ففٹی اننگز کھیلیں۔ انہوں نے 61.83 کی اوسط سے یہ سکور کیا۔
کوہلی کے اعزاز کا اعلان کرتے ہوئے آئی سی سی نے انہیں ’رن مشین‘ کا لقب بھی دیا۔
سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر کوہلی کے اعزاز پر تبصرہ کرنے والے صارفین نے ان کے لیے خوشی کا اطہار کیا تو کچھ نے اپنے پسندیدہ کھلاری کو ’کنگ کوہلی‘ کا لقب بھی دے ڈالا۔

گزشتہ دنوں آئی سی سی کی جانب سے دہائی کی بہترین ٹیموں کا اعلان کیا گیا تو مختلف کرکٹ حلقوں خصوصا پاکستانی شائقین نے اعدادوشمار کا حوالہ دے کر اعتراض کیا تھا کہ جن کھلاڑیوں کو دہائی کی بہترین ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے، متعدد پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی ان سے بہتر ہے۔

کوہلی کے اعزاز سے متعلق ہونے والی گفتگو میں بھی دیگر کھلاڑیوں کا حوالہ آیا تو متعدد شائقین کرکٹ نے ان کی کارکردگی کے ثبوت کے طور پر حقائق اور تصاویر وغیرہ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اس اعزاز کے حقدار ہیں












