Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
بدھ ، 18 جون ، 2025 | Wednesday , June   18, 2025
بدھ ، 18 جون ، 2025 | Wednesday , June   18, 2025

ہاردک پانڈیا میچ کا پانسا پلٹنے والے بیٹسمین کیسے بن گئے؟

آکاش چوپڑہ کہتے ہیں کہ پانڈیا جس دن پھر بولنگ شروع کرے گا وہ وائٹ بال کرکٹ میں انڈیا کا سب سے قیمتی کھلاڑی بن جائے گا (فوٹو:اے ایف پی)
انڈیا کی کرکٹ ٹیم میں اوپننگ کی بات کی جائے تو انتخاب کرنا مشکل ہو جاتا ہے، شیکھر دھون، روہت شرما اور کے ایل راہل تینوں ہی کو اوپننگ کے لیے جوڑی بنایا جاتا ہے۔ تیسرے نمبر پر انڈیا کے پاس بہترین بیٹسمین وراٹ کوہلی ہیں۔بولنگ میں انڈیا کے پاس جسپریت بمراہ، محمد شامی اور یزویندر چہل ہیں جن کے ساتھ انڈیا کے پاس بہت سے آپشنز موجود ہیں۔
کرکٹ ویب سائٹ کرانفو پر سابق انڈین کرکٹر آکاش چوپڑہ نے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ واحد جگہ جہاں انڈیا کو دوسری ٹیموں کی نسبت کمزور سمجھا جاتا ہے وہ ہے ایک ایسا بیٹسمین جو اچھا میچ فنشر ثابت ہو۔ ابھی کچھ ہی عرصہ پہلے یہ سمجھا جا رہا تھا کہ رشبھ پنت، ہارڈک پانڈیا اور رویندرا جڈیجا نمبر پانچ سے سات تک بیٹنگ کرسکتے ہیں، لیکن رشبھ پنت کو ٹیم سے ڈراپ کرنے سے پانڈیا ایک ابھرتے ہوئے بیٹسمین نظر آنے لگ گئے ہیں۔ 
پانڈیا کی ہارڈ ہٹنگ پر تو کوئی گلہ شبہ نہیں۔ آئی پی ایل میں ممبئی انڈینز میں جب انھوں نے انٹری کی تو پانڈیا کو ایم ایس دھونی کے بعد ایک اچھا میچ فنشر مانا جا رہا تھا۔
آکاش چوپڑہ لکھتے ہیں کہ پانڈیا نے بہت سے ٹیسٹ کھیلے ہیں لیکن ان کا بیٹنگ سٹائل مختصر فارمیٹ کی کرکٹ کے لیے زیادہ بہتر ہے۔ وہ سپنرز کے خلاف اچھا کھیل کھیلتے ہیں اور کریز سے قدم باہر نکالے بغیر باؤنڈری لگا لیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کو ایک اچھا بیٹسمین مانا جا رہا ہے کیونکہ سپنرز کے خلاف کریز میں رہ کر چھکا لگانے والے بیٹسمین کو خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
پانڈیا کی ایک اور خوبی جس نے اسے بہترین بیٹسمین بننے میں مدد دی ہے وہ ہے کریز میں بلکل وکٹ سے جڑ کر کھیلنا جس کی وجہ سے وہ باولرز کو اشارہ دیتے ہیں کہ وہ شارٹ پچ بال کو کھیلنے کے لیے تیار ہیں یہی وہ وجہ ہے کہ نہ صرف شارٹ پچ بلکہ وکٹ سے جڑکر کھیلنے کو وجہ سے  وہ یارکر کو بھی با آسانی اچھا کھیلنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ اس طرز کے بیٹسمین کو عمومآ پچھلی ٹانگ میں تکلیف رہتی ہے لیکن ایسا پانڈیا کے ساتھ نہیں ہوا کیونکہ وہ اپنا وزن متوازن رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

آکاش چوپڑہ لکھتے ہیں کہ پانڈیا نے بہت سے ٹیسٹ کھیلے ہیں لیکن ان کا بیٹنگ سٹائل مختصر فارمیٹ کی کرکٹ کے لیے زیادہ بہتر ہے (فوٹو:اے ایف پی)

آکاش چوپڑہ کے مطابق پانڈیا کو آل راونڈر سمجھا جا رہا تھا کیونکہ آخری اوور میں بیٹںگ کرنا اور پھر کچھ اوورز بھی کروانا جو کہ اس کی پہچان بن گیا تھا لیکن انجری کے باعث پانڈیا کو بولنگ سے منع کر دیا گیا تھا۔ اس صورتحال میں پانڈیا کو صرف بیٹںگ کی اجازت تھی اب سوال یہ تھا کہ آئی پی ایل کی ٹیم ممبئی انڈینز تو ٹرافی جیتنے کے بعد ان کو بیٹسمین کے طور پر قبول کر لیتی لیکن کیا انڈیا ان کو بیٹسمین کے طور پر کھلانے کو تیار تھا اور کیا وہ خود صرف بیٹسمین کے طور پر کھیلنے کے لیے تیار تھے؟
جس کے جواب میں انہوں نے ثابت کیا کہ ان کے بیٹنگ سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے جس کے باعث وہ اب ایک مکمل بلے باز کی حیثیت سے کھیلے ہیں جو ون ڈے اور ٹی 20 دونوں میچوں میں ٹاپ فائیو میں بیٹنگ کرنے کا اہل ہے۔
 آسٹریلیا میں ان کی بیٹنگ میں سب سے بڑا فرق ان کی اپنی صلاحیت پر اعتماد تھا  جس کے نتیجے میں وہ دباؤ میں سکون سے کھیلے اور ہارڈ ہٹنگ کے بجائے پانڈیا نے پر سکون رہ کر بیٹنگ کی۔
پانڈیا صرف ایک بیٹسمین یا اچھا فنشر نہیں بکہ جس دن وہ ایک بار پھر بولنگ شروع کرے گا وہ وائٹ بال کرکٹ میں انڈیا کا سب سے قیمتی کھلاڑی بن جائے گا۔

شیئر: