فزیکل تھراپی کا عالمی دن ہر سال آٹھ ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد دنیا میں یہ میں شعور اور آگاہی پیدا کرنا ہے کہ فزیکل تھراپی سے لوگوں کی صحت اور چلنے پھرنے میں کیسے بہتری لائی جا سکتی ہے۔
فزیکل تھراپی یا فزیوتھراپی میڈیکل سائنسز کا ایک اہم شعبہ ہے جس میں مساج، ورزش اور دوسرے جدید طریقوں سے جسمانی امراض کا علاج کیا جاتا ہے۔
فزیکل تھیراپسٹ ضیغم عباس بتاتے ہیں کہ عالمی فزیکل تھراپی کے دن کے موقعے پر ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ ہم اپنے تمام وسائل کا استعمال کرتے ہوئے مریضوں کی بہتری کے لیے کوششیں کرتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں
-
وزن کم نہ ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟Node ID: 499496
-
سات اشیا جو رکھیں آنکھوں کو تر و تازہNode ID: 503126
-
اپنے آنسو مت روکیں متNode ID: 503386
ان کا کہنا تھا کہ کرونا کی بیماری کے باعث دنیا بھر میں اس وقت صحت کے مسائل ہیں اس صورت حال میں فزیوتھراپی مریضوں کی بحالی میں ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ ہر سال یہ دن ایک تھیم کے تحت منایا جاتا ہے اور اس مرتبہ عالمی یوم فزیکل تھراپی کا تھیم بھی یہی ہے فزیکل تھراپی اور کووڈ 19۔
ڈاکٹر محمد کاشف خان کے مطابق 1951 میں ایک ورلڈ ڈبلیو سی پی ٹی کا قیام ہوا تھا جس میں ورلڈ کنفیڈریشن آف فزیکل تھراپی بنی تھی جس کے دنیا بھر سے 176 کے قریب ممالک ممبرز ہیں۔
فزیوتھراپی ہڈیوں، جوڑوں اور پٹھوں کی تکلیف، سوزش، چوٹ اور آپریشن کے بعد اعضا کی بحالی کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ نیوروسرجری، پھیپھڑوں، دل کی سرجری اور کئی اعصابی و دماغی بیماریوں کے علاج کے لیے بھی فزیوتھراپی کی جاتی ہے۔ اس طریقہ علاج میں ادویات کا استعمال کم از کم کیا جاتا ہے، ماہرین کے مطابق 95 فیصد علاج ادویات کے بغیر ہوتا ہے۔
امریکہ ، برطانیہ اور دوسرے ترقی یافتہ ممالک میں اس شعبے کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے تاہم اب پاکستان میں بھی فزیوتھراپی کے شعبے کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جو ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے بعد تیسرا مقبول ترین شعبہ بن چکا ہے اور پانچ سالہ ڈگری پروگرام ڈاکٹر آف فزیوتھراپی کروایا جاتا ہے۔
فزیکل تھیراپسٹ ضیغم عباس اور محمد کاشف خان کے مطابق مریضوں کے لیے فزیکل تھراپی کے کچھ اہم فوائد اس طرح ہیں۔
درد کا خاتمہ یا اس میں کمی
گردن ، کندھوں ، کمر او رجوڑوں میں درد کے علاج کے لیے بھی فزیوتھراپی کا سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ بعض اوقات تکلیف ہڈیوں یا جوڑوں میں کسی نس کے دب جانے کے باعث ہوتی ہے، ایسی تکلیف میں جسم کا کوئی حصہ خاص کر بازو یا ٹانگ سن رہتا ہے ، سوئیاں چبھتی محسوس ہوتی ہیں،جسم بے جان محسوس ہوتا ہے اور درد ہوتا ہے ، ایسے میں شدید درد میں کمی کے لیے دوا دینے کے بعد فزیو تھراپی شروع کی جاتی ہے ، فروزن شولڈر، شیاٹیکا، گھٹنوں کے درد، گردن کے درد اور لقوہ میں بھی فزیو تھراپی سے درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔

سرجری (آپریشن سے ممکنہ بچاؤ)، چلنے پھرنے میں آسانی، فالج کے بعد بحالی:
فالج کی بیماری دنیا بھر میں معذوری کی سب سے بڑی وجہ مانی جاتی ہے، جس کی وجوہات میں ذہنی دباؤ، کھانے پینے میں بے پروائی، بُلند فشارخون، تمباکو نوشی، امراضِ قلب اور ذیابطیس وغیرہ شامل ہیں۔
فالج کے حملے میں جسم کا ایک طرف کا حصّہ اچانک کمزور پڑ جاتا ہے، زبان لڑکھڑا جاتی ہے۔ بینائی متاثر ہوسکتی ہے۔ کچھ مریض چلنے پھرنے سے بھی معذور ہو جاتے ہیں۔ فالج زدہ مریضوں کے علاج معالجے میں بھی فزیوتھراپی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
کھیلوں میں چوٹ لگنے کے بعد بحالی اور چوٹ سے بچاؤ:
اس کے علاوہ کھلاڑیوں کو مختلف قسم کی چوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے،اسی وجہ سے ہر ٹیم کے ساتھ ایک فزیکل تھراپسٹ لازمی ہوتا ہے، جو کھلاڑیوں کو فوری طبّی امداد فراہم کرنے سمیت انہیں فٹ رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ طویل عرصے تک بستر پر رہنے والے اور آئی سی یو کے مریضوں کو مزید پیچیدگیوں سے بچانے کے لیے بھی فزیوتھراپی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
توازن قائم رکھنے میں مدد اور گرنے سے بچاؤ، شوگر کی بیماری کو کنٹرول کرنے میں اور رگوں کی بیماریوں میں مدد، بڑھتی عمر سے منسلک مسائل سے بچاؤ، دل اور پھپھڑوں کی بیماریوں میں مدد ملتی ہے،
سانس کے مرض میں مبتلا بعض مریضوں کے لیے سینے کی فزیوتھراپی تجویز کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔
