انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہلاک ہونے والوں کے لیے پاکستانی گلوکارہ حدیقہ کیانی نے ترک فنکار علی ٹولگا ڈیمرٹاس اور ٹورگی ایورین کے ساتھ مل کر گانا ریلیز کیا ہے۔
اس گانے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ تین مختلف زبانوں میں جاری کیا گیا ہے جن میں اُردو، ترکش اور کشمیری زبان شامل ہے جبکہ گانے کا دورانیہ تین منٹ 37 سیکنڈز ہے۔
Eternal Spring!... A song for the Martyrs of 13 July Kashmir and 15 July Turkey! Hope it will find a way to all hearts!.
Daimi Bahar!... 13 Temmuz Keşmir ve 15 Temmuz Türkiye şehitleri için yazılmış bir şarkı! Umarım tüm kalplere ulaşır!.
Full Version: https://t.co/ua0iLVVlWN pic.twitter.com/mxPceIQj1e
— Turgay Evren (@TurgayEvren1) July 13, 2020
گانے کی ویڈیو میں کشمیر میں ہلاک ہونے والوں کی تصاویر اور وہاں انڈین فوج کی جانب سے ہونے والے مظالم دکھائے گئے ہیں۔ گلوکارہ نے کشمیریوں کے لیے دُعا کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میری دُعا ہے کہ کشمیری عوام آزادی، امن اور سکون سے رہیں۔‘
انسٹاگرام سٹوری پر حدیقہ کیانی نے لکھا ہے کہ ’کشمیرکے لیے گایا گیا گانا کچھ دیر پہلے یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ کشمیریوں کے لیے کام کرنے والے کارکن کوشش کر رہے ہیں کہ اسے دوبارہ اپ لوڈ کروایا جا سکے۔‘

اس سے قبل گلوکارہ نے ترک ڈرامہ ارطغرل غازی کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ترکش زبان میں گانا ریلیز کیا تھا اور ٹوئٹر پر اس حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا تھا کہ ’اس سے قبل وہ ترکی میں ہونے والے انٹرنیشنل چلڈرن فیسٹیول میں پاکستانی بچوں کے وفد کی نمائندگی بھی کر چکی ہیں، جب کہ 2005 میں انہوں نے اتاترک کلچر سینٹر میں ہونے والے اوپرا تھیٹر میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وہاں پہلی بار ترکش زبان میں گانا بھی گایا تھا، جسے بہت سراہا گیا تھا۔

پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بھی اس گانے سے متعلق تعریفی پیغام ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ واقعی ایک دل کو گرما دینے والا گانا ہے، کشمیریوں پر جو انڈیا ظلم و ستم، قتل و غارت کررہا ہے اُس کا خاتمہ ہوگا اور کشمیر آزاد ہوگا۔ کشمیر کے مظلوم عوام کی جدوجہد کی عکاسی کرتا یہ ایک بہترین گانا ہے۔ انشاء اللہ کشمیریوں کے خواب، جیسا کہ اس گانے میں بتائے گئے ہیں، ایک دن حقیقت ہوں گے۔‘









